ایک کیلومیٹر طویل ٹریک کی تعمیر سے موٹر ریسنگ کو فروغ ملنے کا امکان ۔ کارپوریٹ اداروں اور حکومت کی بھی دلچسپی
حیدرآباد ۔ 6 اکٹوبر (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے قریب بہت جلد ریس ٹریک کی تعمیر عمل میں آئے گی۔ کاروں اور ریس کے کھیلوں کا انعقاد کرنے والی تنظیم فیڈریشن آف موٹر اسپورٹس کلب آف انڈیا اور یش موٹر اسپورٹس کی جانب سے بہت جلد حیدرآباد کے نواحی علاقہ کا انتخاب کرتے ہوئے موٹر گاڑیوں کی ریس کیلئے ٹریک تعمیر کرنے کے اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ موٹر سیکل اور موٹرکار ریس میں دلچسپی رکھنے والے اور ان کھیلوں کا حصہ بننے والوں کیلئے یہ خوشخبری ہے کہ بہت جلد ان کے شہر میں 400 میٹر طویل ریس ٹریک تعمیر ہونے جارہا ہے۔ مسٹر کے ناگاراجو بانی یش موٹرس اسپورٹس نے بتایا کہ ایک کیلو میٹر طویل ریسنگ ٹریک کی تعمیر کیلئے وہ کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد میں موٹر ریسنگ کے آغاز کی صورت میں حیدرآباد ہندوستان بھر کے شہروں کا مرکز توجہ بن سکتا ہے۔ اسی لئے وہ چاہتے ہیں کہ حیدرآباد کے نواحی علاقوں میں اس ریس ٹریک کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ شہر حیدرآباد کا انتخاب انہوں نے صرف اس لئے کیا ہے کیونکہ شہر حیدرآباد سے وہ وابستہ رہے ہیں اور وہ ایک حیدرآبادی ہیں اور چاہتے ہیں کہ عالمی سطح پر کھیلے جانے والے ان کھیلوں کو شہر میں بھی فروغ حاصل ہوسکے۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد میں ریس ٹریک کی تعمیر کیلئے مختلف تجارتی اداروں کے علاوہ خود حکومت کی جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے اور تاحال ریس ٹریک کی تعمیر کیلئے شمس آباد کے علاقہ کا انتخاب کیا گیا ہے لیکن اسے قطعی قرار نہیں دیا جاسکتا کیونکہ جب تک منظوری حاصل نہیں ہوں گی اس وقت تک یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ریس ٹریک کہاں بنایا جائے گا۔ مسٹر ناگاراجو کے بموجب این ایچ آر اے کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق یہ ریس ٹریک تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابتدائی طور پر اس ریس ٹریک کے ذریعہ تربیت کی فراہمی اور چھوٹے مقابلے منعقد کئے جائیں گے۔ ریس ٹریک کے اطراف 2000 افراد کے لئے نشستوں کی گنجائش فراہم کی جائے گی۔ صدر فیڈریشن آف موٹر اسپورٹس کلب آف انڈیا زین خاں نے بتایا کہ حیدرآباد میں ریس ٹریک کی تعمیر کے متعلق منصوبہ شہر کی ترقی کا ضامن ثابت ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ موٹر گاڑیوں کی ریس سے دلچسپی رکھنے والوں کیلئے یہ ایک مرکز میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ 2003ء کے سابق چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے ریس ٹریک کی تعمیر کیلئے ایرپورٹ کے قریب 1500 ایکر زمین مختص کی تھی جہاں ایف این ٹریک تعمیر کئے جانے کا منصوبہ تھا۔ ڈسمبر 2003ء میں ٹریک کی تعمیر کیلئے ایک معاہدہ بھی کیا گیا تھا تاکہ حیدرآباد کے نواحی علاقہ جوپن پلی میں 1367 ایکڑ اراضی پر ریس ٹریک کی تعمیر کو منظوری حاصل ہوسکے۔ شہر میں ریس ٹریک کی تعمیر کے بعد سڑکوں پر گاڑیاں دوڑانے والے نوجوانوں کو نیا مشغلہ حاصل ہوجائے گا اور مختلف مقامات پر جہاں گاڑیاں دوڑانا ممنوع ہے ان علاقوں کے نوجوان ریس ٹریک کا رخ کرسکتے ہیں۔ ریس ٹریک کے متعلق موٹر اسپورٹس کے سرکردہ شخصیتوں کا کہنا ہیکہ اس طرح کے کھیل جوکھم بھرے ضرور ہوتے ہیں لیکن محفوظ ترین مقامات پر ان کھیلوں کا انعقاد جان لیوا ثابت نہیں ہوتا اسی لئے ان کھیلوں کو فروغ دینے میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہئے۔