مرغیوں کے معائنہ کیلئے تلنگانہ محکمہ افزائش مویشیاں پھر سرگرم
حیدرآباد /8 مئی ( سیاست نیوز ) شہر میں اندرون ایک ماہ دوبارہ برڈ فلو کی وباء پھوٹ پڑی ہے ۔ گذشتہ ماہ شہر کے نواحی علاقوں میں مرغیوں کی ہلاکت کے بعد حکومت نے برڈ فلو کی وباء کے تدارک کیلئے انتباہ جاری کردیا تھا لیکن گذشتہ یوم دوبارہ شہر کے نواحی علاقہ میں تقریباً 1000 مرغیوں کی ہلاکت نے حکومت بالخصوص محکمہ افزائش مویشیان کو چوکنا کردیا ہے اور اس علاقہ میں موجود مرغیوں کی جانچ کا عمل شروع کردیا گیا ہے ۔ برڈ فلو ایک مہلک بیماری ہونے کے باعث حکومت کی چوکسی کو بیجا قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ حکومت کی جانب سے اختیار کردہ یہ چوکسی شہریوں کے مفاد میں تصور کی جارہی ہے ۔ تھرور منڈل میں 1000 مرغیوں کی ہلاکت نے برڈ فلو کے خدشات میں مزید اضافہ کردیا ہے اور برڈ فلو کی دوبارہ واپسی شہریوں کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے ۔ مردہ مرغیوں کے معائنہ کیلئے تلنگانہ محکمہ افزائش مویشیان نے اس کے نمونوں کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی سیکوریٹی انیمل ڈیزیز ( بھوپال ) روانہ کیا ہے تاکہ اس بات کی تصدیق کی جاسکے ۔ حکومت نے گذشتہ ماہ ہی جاری کردہ انتباہ میں اس علاقہ کی مرغی کے استعمال کو کم از کم ایک ماہ تک ترک کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن عام شہری اس بات سے قطعی واقف نہیں ہونے کے جو مرغی بازار میں دستیاب ہے وہ کسی علاقہ سے لائی گئی ہے ۔ ڈائرکٹر محکمہ افزائش مویشیاں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہیں 600 تا 900 مرغیوں کی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی ہے اور اس اطلاع کے فوری بعد محکمہ نے حرکت میں آتے ہوئے مردہ مرغیوں کے نمونوں کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی سیکوریٹی انیمل ڈیزیز ( بھوپال ) روانہ کردیا گیا ۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب حکومت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر ریاست میں لاکھوں مرغیوں اور انڈوں کو تلف کرنے کے متعلق غور کیا جارہا ہے ۔ مرغی کی صنعت میں بڑے ٹھوک تاجرین میں اکثریتی طبقہ کی مخصوص برادری کی بڑی سرمایہ کاری ہے اور اس کارروائی کی صورت میں انہیں کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔ لیکن ساتھ ہی چلر فروشی میں اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے کئی خاندان وابستہ ہیں ۔ انہیں میں کاروباری نقصان برداشت کرنا پڑے گا لیکن کہا جارہا ہے کہ حکومت کی جانب سے عوام کی زندگیوں سے کھلواڑ نہیں کیا جائے گا اور اس نقصان کے متعلق کوئی اور منصوبہ بندی کی جائے گی ۔ ذرائع کے بموجب محکمہ افزائش مویشیان کی جانب سے حیات نگر ، رنگاریڈی کے اطراف 10 کیلومیٹر کے رقبہ میں موجود پولٹری فارمس سے نمونے حاصل کرنے کے متعلق غور کیا جارہا ہے چونکہ گذشتہ ماہ پیش آئے واقعہ کے بعد ایک کیلومیٹر کے رقبہ کو برڈ فلو سے متاثرہ قرار دیاگیا تھا اور اس کے اطراف 10 کیلومیٹر تک کے رقبہ کو مشتبہ قرار دیا گیا تھا لیکن اب اس میں مزید وسعت دئے جانے کا مکان ہے تاکہ انسانی جانوں کی حفاظت کو ممکن بنایا جاسکے ۔