شہر حیدرآباد کے گاندھی اسپتال میں نرسیس کا احتجاج چھٹویں دن بھی جاری

حیدرآباد 2 فروری ( سیاست نیوز ) شہر حیدرآباد کے گاندھی اسپتال میں نرسیس کا احتجاج چھٹویں دن بھی جاری رہا جنہوں نے اپنے کام کا بائیکاٹ کرتے ہوئے بڑے پیمانہ پر مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی ۔ ان کے اس احتجاج پر اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فوری خدمات سے رجوع نہ ہونے پر انہیں ملازمت سے برخاست کرنے کا انتباہ دیا ۔ ان نرسیس نے پلے کارڈس دکھائے جس میں لکھا تھا کہ نرسیس تمام لوگوں کی دیکھ بھال کرتی ہے لیکن ان کی کسی کو فکر نہیں ہے ۔ ان نرسیس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ دس سال سے زائد عرصہ سے خدمات انجام دے رہی ہیں لیکن ان کی خدمات کو باقاعدہ نہیں بنایا گیا ۔ انہو ں نے آؤٹ سورسنگ سسٹم کو برخاست کرتے ہوئے ان کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دسمبر کو ہڑتال کے موقع پر وزیر صحت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ان کے مسائل حل کئے جائیں گے لیکن حکومت ان مسائل کے حل کو ترجیح نہیں دے رہی ہے ۔ انہوں نے دسویں پی آر سی کے تحت تنخواہیں دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ انہیں ماہانہ صرف 17 ہزار 500 روپئے تنخواہ دی جاتی ہے جو کافی کم ہے ۔ ان کی ملازمت کی بھی کوئی طمانیت نہیں ہے ۔ ایک ہفتہ سے اس احتجاج کے باوجود حکومت کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔