حیدرآباد لٹریری فیسٹیول کا افتتاح، ممتازگیت کا جناب جاوید اختر اور وزیر کے ٹی راما راؤ کا خطاب
حیدرآباد۔24جنوری(سیاست نیوز)حیدرآباد لٹریری ٹرسٹ کے زیر اہتمام سہ روزہ لٹریری فیسٹول کا شہر حیدرآباد میںشاندار افتتاح عمل میںآیا۔ حیدرآباد کی پانچ ستارہ ہوٹل میں فیسٹول کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں ممتاز گیت کار ورائٹر جاوید اختر‘ ریاستی وزیربرائے انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی مسٹر کے ٹی راما رائو‘ فلم اداکارہ ٹام الٹر ‘انا ٹرائی بروملی ڈائرکٹر پولش انسٹیٹیوٹ کے علاوہ شریمتی انیتا دیسائی‘جیش رنجن نے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ جناب جاوید اختر نے افتتاحی کلمات پیش کئے جس میں انہوں نے حیدرآباد کو اُردو ادب کاورثہ شہر قراردیتے ہوئے کہاکہ اُردو کی نگہداشت اور فروغ کے لئے شہر حیدرآباد کے محبان اُردو کی جانب سے اٹھائے جارہے اقدامات کو قابلِ تقلید قراردیا۔جناب جاوید اختر نے زبان کو مذہب کیساتھ جوڑنے کے اقدامات کو افسوسناک قراردیتے ہوئے اُردو زبان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ علاقائی اساس پر زبانوں کی تقسیم عمل میں تو آئی مگر اُردو کو ایک مخصوص طبقے سے جوڑ کر اُردو زبان کے ساتھ ناانصافی کی گئی جوکہ نہایت افسوسناک بات ہے۔انہوں نے حیدرآباد لٹریری ٹرسٹ کی جانب سے لٹریری فیسٹول کے انعقاد کو مستحسن اقدام قراردیتے ہوئے کہاکہ پورے ملک میں64کے قریب فیسٹولس جاری ہیں مگر حیدرآباد لٹریری ٹرسٹ نے اپنے فیسٹول کے پانچویں ایڈیشن کو اُردو سے موسوم کرکے اُردو زبان کی حفاظت میں ایک اہم اقدام اٹھایا ہے۔انہوں نے اُردو کو مخالف بنیاد پرستی اور انقلابی زبان قراردیتے ہوئے کہاکہ زبان کا تحفظ اپنی تہذیب وتمدن کی حفاظت کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے ریاست تلنگانہ کی عوام کو نئی ریاست کی تشکیل پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اُردو داں طبقے کو اپنے بچوں کو اُردوپڑھانے کا مشورہ دیا اور کہاکہ علاقائی زبان کے ساتھ اُردو زبان سکھانے کا کام بھی کیا جانا چاہئے تاکہ اُردو زبان آنے والی نسلوں کو منتقل ہوسکے۔ مسٹر کے ٹی راما رائو نے تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد پہلی مرتبہ شہر حیدرآباد کا دورہ کرنے والے جاوید اختر کا حکومت تلنگانہ کی جانب سے خیرمقدم کیا اورحیات لے کے چلو کائنات لے کے چلو شعر کے ساتھ اپنی تقریرکا آغاز کیا ۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد لٹریری ٹرسٹ کی جانب سے منعقد ہورہے لٹیریری فیسٹول کے پانچویں ایڈیشن کی ستائش کی اور منتظمین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ حیدرآباد لٹریری ٹرسٹ کی کارکردگی سے میںاچھی طرح واقف ہوںاور مجھے امید ہے کہ اس فیسٹول کو ملک کے سرفہرست فیسٹول کا درجہ ملے گا۔انہوں نے اُردو او ر تلگوزبانوں کو مادری زبان قراردیتے ہوئے کہاکہ مذکورہ دونوں زبانوں کا شمار دنیا کی میٹھی زبانوں میں شمار ہوتا ہے۔ انہوں نے حیدرآباد لٹریری فیسٹول میں شرکت کے لئے آنے والے مہمانو ں کا خیر مقدم بھی کیا۔انا ٹرائی برومیلی ڈائرکٹر پولش انسٹیٹیوٹ نے اُردو اسکرپٹ کی ستائش کی انہوں نے حیدرآباد اور پولینڈ کے قدیم رشتوں کی یاددہانی بھی کروائی۔ بعدازاں ڈائرکٹر محمود فاروقی کی داستان گوئی کو کلا کار راجیش کمار اور رانا پرتاب نے پیش کیا۔