شہر اور مضافات میں آر ٹی سی بس خدمات محدود

ملازمین اور طلبہ کی آمد و رفت میں مشکلات ، بس خدمات میں اضافہ کرنے کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ 28 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : پرانے شہر کے مضافاتی علاقوں میں تاحال سٹی بسوں کی سہولیات نہیں ہیں اور جن علاقوں میں بسیں چلائی جارہی ہیں وہ وقت کی عدم پابندی کا شکار ہیں ، عوام کو ہی پتہ نہیں کہ بسیں کب آئیں گی اور اکثر بس اسٹاپس کے پاس بس شلٹرس نہیں ہیں جس کی وجہ سے عوام کو دھوپ اور بارش میں ٹھہرنا پڑتا ہے ۔ عوام کی جانب سے کئی مرتبہ عہدیداران سے نمائندگی کے باوجود کوئی اقدام نہیں کیا ۔ راجندر نگر اور حمایت ساگر کے مسافرین نے آر ٹی سی سے خواہش کی کہ وہ صبح کے وقت ان روٹس پر منی بسوں کا اضافہ کریں کیوں کہ طلبہ اور ملازمین کی کثیر تعداد پریشان حال ہے ۔ شہر کے بعض علاقوں کے لیے زیادہ بسیں تو بعض علاقوں کے لیے محدود بسیں چلائی جارہی ہیں ۔ راجندر نگر سرکل کے عوام کا مطالبہ ہے کہ گرین سٹی ، تیجسونی کالونی اور اے وی یس ریڈی کالونیوںمیں بسیں چلائی جائیں ۔ میلار دیوپلی چیرو کے قریب کئی انجینئرنگ کالجس واقع ہیں ۔ کالجس کے بچوں کو شام 4 بجے بسوں کا انتظار کرنا پڑتا ہے طلبہ کا مطالبہ ہے کہ یہاں بس شلٹرس کی تعمیر کے علاوہ بسوں کی تعداد میں اضافہ کریں ۔ ماضی میں چارمینار تا یاقوت پورہ ، باغ جہاں آراء ، بڑا بازار ، سنتوش نگر ، مدھانی ڈپو ، حافظ بابا نگر ، دودھ باولی ، سکندرآباد اور دیگر مقامات کے لیے بھی آر ٹی سی بسیں تھیں جن کو بند کردیا گیا ۔ اور کانگریس دور حکومت میں وزیراعلیٰ کرن کمار ریڈی نے چارمینار سے 100 منی بسوں کا آغاز کیا تھا جو چند ماہ بعد مسدود کردی گئیں ہیں ۔ جس کی وجہ سے عوام اور طلبہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ طلبہ اور عوام نے ڈپو منیجرس سے مطالبہ کیا ہے کہ ان بسوں کو دوبارہ آغاز کریں ۔ عوام نے استفسار کیا کہ پرانے شہر کی تمام سڑکوں پر اسکولس کالجس اور خانگی بسیں بآسانی چلائی جاسکتی ہیں تو آر ٹی سی بسیں کیوں نہیں چلائی جاسکتی ہیں ؟ شاستری پورم ڈیویژن سے او یس ہلز ، بی کے پورم اور گنڈا جل پلی کو صرف ایک ہی بس چلائی جارہی ہے جو کہ کوٹھی تک ہی محدود ہے ۔ جب کہ دانماں جھونپڑی مین روڈ سے طلبہ کو بسوں کے لیے انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ شاستری پورم کالونی سے صبح 7 تا 10 بجے شب تک بس خدمات میں مزید اضافہ کریں ۔ کیوں کہ ان علاقوں سے روزانہ سینکڑوں افراد شہر کا سفر کرتے ہیں ۔ جل پلی بلدیہ کے احاطہ میں شری رام کالونی ، پہاڑی شریف ، کوتہ پیٹ ، وینکٹا پور ، حبیب کالونی ، وادی ہدی ، اور دیگر مقامات کے لیے فلک نما ڈپو کی بسیں چلائی جاتی تھیں ۔ اور مہیشورم بس ڈپو شروع ہونے کے بعد عہدیداران بسوں میں بتدریج کمی کرتے جارہے ہیں ۔ حلقہ اسمبلی بہادر پورہ کے کئی بستیوں میں بسوں کی سہولت نہیں ہے ۔ کالا پتھر ، سوچی کالونی ، دودھ باولی ، رنمست پورہ ، حسینی علم ، کشن باغ، تاڑبن ، مدینہ کالونی اور دیگر مقامات کے لیے تنگ سڑکوں کی وجہ سے بسیں چلائی نہیں جارہی ہیں ۔ جس کی وجہ سے عوام کو بسوں کے لیے کالونیوں سے چوراستوں تک طویل راستہ پیدل جانا پڑرہا ہے ۔ جب کہ عہدیداران کا کہنا ہے کہ ان سڑکوں پر آٹوز کی کثرت کی وجہ سے بسیں روک دی گئی ہیں ۔۔