شہری آبادی میں تلنگانہ ملک بھر میں سرفہرست

۔42 فیصد عوام میں شہروں میں آباد ، مواضعات کے بلدیات میں انضمام کا منصوبہ
حیدرآباد ۔ 24 ۔ مارچ : ( آئی این این ) : وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے کہا ہے کہ متعدد مواضعات تیزی کے ساتھ شہری علاقوں میں تبدیل ہورہے ہیں جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ اس حقیقت کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت نے عوام کو بہتر شہری سہولتوں کی فراہمی کی غرض سے قریبی مواضعات کو بلدیات میں ضم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ ریاستی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران تلگو دیشم ارکان آر کرشنا اور ساندرا ویریا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ ریاست کی شہری آبادی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ قومی اوسط 30 فیصد کے مقابلہ تلنگانہ میں سب سے زیادہ 42 فیصد آبادی شہری علاقوں میں مقیم ہے ۔ بلدیات میں وسعت اور مواضعات کے انضمام کا عمل ملک بھر میں جاری ہے ۔ اس طرح یہ تلنگانہ میں بھی ہورہا ہے لیکن ارکان کی اجازت سے ہی اس ضمن میں اقدامات کئے جاسکتے ہیں ۔ بی جے پی ارکان جی کشن ریڈی اور ڈاکٹر کے لکشمن کے سوالات پر کے ٹی آر نے جواب دیا کہ اسٹرٹیجک روڈ ڈیولپمنٹ پروگرام ( ایس آر ڈی پی ) کے تحت جی ایچ ایم سی حدود میں 26,456.81 کروڑ روپئے کے مصارف سے پانچ مرحلوں میں 52 پراجکٹس شروع کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ عظیم تر حیدرآباد میں ترقیاتی کاموں کے آعاز اور شہری انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال کے لیے فنڈس کی کمی نہیں ہے ۔ انہوں نے گذشتہ چار سال سے فنڈس جاری نہ کئے جانے کی تردید کی ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ 1200 روپئے سے کم جائیداد ٹیکس اور رہائشی جائیدادوں کی دوبارہ توثیق و تنقیح کی جارہی ہے ۔ علاوہ ازیں ٹیکس کی وصولی میں مزید بہتری کے لیے غیر رہائشی جائیدادوں کی دوبارہ توثیق ، غیر مجاز تعمیرات پر جائیداد ٹیکس کا نفاذ وغیرہ جیسے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں ۔ ٹی آر ایس ارکان ونئے بھاسکر ، اجئے کمار پوواڈا اور مادھاورم کرشنا راؤ کے سوال پر وزیر بلدی نظم و نسق نے جواب دیا کہ تعمیرات کی آن لائن اجازت کے پروگرام ڈی پی ایم ایس کے تحت 49,963 درخواست گزاروں کو فائدہ پہنچا ہے ۔۔