اپوزیشن سے مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کا مشورہ، مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا بیان
نئی دہلی 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے آج کہاکہ شہریوں کے قومی رجسٹر برائے آسام مکمل ہوچکا ہے، یہ پوری طرح غیر جانبدار ہے اور جن کے نام اِس رجسٹر میں شامل کئے گئے ہیں اُنھیں دہشت زدہ ہونے کی ضرورت نہیں کیوں کہ اُنھیں اپنے ہندوستانی شہری ہونے کا ثبوت دینے کا موقع ملے گا۔ وزیرداخلہ کا یہ ردعمل شہریوں کے قومی رجسٹر کی اشاعت اور اِس کی آج رسم اجراء کے موقع پر برسر عام آیا جس میں ریاست کے 40 لاکھ سے زیادہ شہریوں کے نام شامل ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ کسی کے بھی خلاف دھمکیاں دینے کی کارروائی نہیں کی جائے گی اِس لئے کسی کو بھی دہشت زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ صرف ایک مسودہ ہے قطعی فہرست نہیں۔ وہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ بعض نام قطعی فہرست میں بھی شامل نہیں ہیں، وہ غیر ملکی افراد کے ٹریبونل سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ اُنھیں خوف کا ماحول پیدا نہیں کرنا چاہئے۔ اُنھوں نے تیقن دیا کہ کسی کو بھی خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ راجناتھ سنگھ نے کہاکہ بعض لوگ ضروری دستاویزات بروقت پیش نہیں کرسکے اُنھیں اپنے دعوے کا ثبوت دینے اور اعتراضات کا بھرپور موقع دیا جائے گا۔ شہریوں کا قومی رجسٹر آسام کے شہریوں کی ایک فہرست ہے جسے سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق وقتاً فوقتاً جدید ترین کیا جاتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس سے کسی کے بھی دعوے اور اعتراضات متاثر نہیں ہوں گے۔ جب قطعی فہرست جاری ہوجائے گی تو غیر ملکیوں کے ٹریبونل سے رجوع ہونے کا موقع ہر ایک کے لئے دستیاب رہے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ آج جو رجسٹر جاری کیا گیا ہے اِس میں 3.29 کروڑ آسام کے درخواست دہندوں میں سے 2.95 کروڑ افراد کے نام درج ہیں۔ باقی نام قطعی فہرست میں درج کئے جائیں گے۔ اُنھوں نے اپوزیشن پارٹیوں سے اُن کے شوروغل کے پیش نظر اپیل کی کہ آسام میں قومی رجسٹر کے اجراء کے مسئلہ کو سیاسی رنگ نہ دیں۔
ہندوستانی شہری اپنے ہی وطن میں پناہ گزین : ممتا بنرجی
کولکاتا سے موصولہ اطلاع کے بموجب 40 لاکھ افراد کے نام شہریوں کے قومی رجسٹر کے مسودے میں شامل نہ کرنے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج کہاکہ ہندوستانی شہری اپنے ہی ملک میں پناہ گزین بن گئے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ لوگ ہندوستانی ہیں لیکن اُنھیں اپنے ہی وطن میں پناہ گزین بنادیا گیا ہے۔ ممتا بنرجی نے دعویٰ کیاکہ بعض ایسے افراد کے نام بھی اِس مسودے میں شامل نہیں ہیں جن کے پاس پاسپورٹ، آدھار کارڈ اور رائے دہندہ شناختی کارڈ موجود ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اگر وہ آنا چاہیں تو کیا اُنھیں ملک سے خارج کردیا جائے گا۔ ممتا بنرجی نے دعویٰ کیاکہ مرکزی حکومت زبردستی 40 لاکھ افراد کا اخراج چاہتی ہے۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ سخت صیانتی انتظامات کے پیش نظر شہریوں کے قومی رجسٹر کا قطعی مسودہ اشاعت کے مراحل سے گزر رہا ہے لیکن اِس میں 3.29 کروڑ افراد کے بجائے صرف 2.89 کروڑ نام درج ہیں۔