زعفرانی جماعت دوہری پریشان کی شکار : عامر اللہ خاں کا خطاب
حیدرآباد ۔ 2 ۔ فروری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ماہر معاشیات عامر اللہ خاں نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے پیش کردہ شہریت بل کے سب سے زیادہ حکمراں جماعت پر ہی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔ پروفیسر عامر اللہ خاں آج یہاں آسامی تحریک برائے شہریت کے زیر عنوان ایک سمینار سے خطاب کررہے تھے کہا کہ حکمراں جماعت اب دوہری پریشانی میں پھنس گئی ہے کیوں کہ اگر یہ بل متعارف نہ کی جاتی تو آسام کے سواء دیگر ریاستوں کے ہندوؤں کو مایوسی ہوتی اور متعارف کرنے کی صورت میں آسامی ہندو اس سے ناراض ہوں گے ۔ سلامہ ایجوکیشن ہیلت ویلفیر ٹرسٹ کے زیر اہتمام منعقدہ اس سمینار سے اس کے آرگنائزر ناظم الدین فاروقی ، صدر جماعت اسلامی تلنگانہ و اڈیشہ حامد محمد خاں تلنگانہ اردو اکیڈیمی صدر نشین رحیم الدین انصاری ، ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد اور تحریک شبان کے صدر مشتاق نے بھی مخاطب کیا ۔ عامر اللہ خاں نے مزید کہا کہ آسامی شہریت ہندوؤں اور مسلمانوں کا یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے ۔ یہ آسامیوں اور بنگالیوں کے درمیان تنازعہ ہے ۔ انہوں نے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ ہم خیال غیر مسلم سیکولر افراد کے تعاون سے اس قسم کے مسائل کو کیا کریں ۔ آزادی کے بعد بشمول اردو ، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اور کشمیر مختلف مسلم مسائل کی یکسوئی کے لیے مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلموں نے سرگرم جدوجہ