شکست کے خوف سے سونیا گاندھی انتخابی مہم سے دور : وینکیا نائیڈو

بلیا ( اترپردیش ) 23 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کی مہم سے دوری اختیار کی ہوئی ہیں کیونکہ انہیں یہاں پارٹی کی انتخابی شکست کا اندیشہ لاحق ہے ۔ مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے یہ بات کہی ۔ انہوں نے یہاں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سونیا گاندھی جانتی ہیں کہ ان کی پارٹی ریاست میں انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے موقف میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ سونیا گاندھی کو انتخابات میں شکست کا اندیشہ لاحق ہے اس لئے وہ ریاست میں انتخابی مہم سے دوری اختیار کی ہوئی ہیں۔ رام مندر مسئلہ کا تذکرہ کرتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے کہاکہ بی جے پی کیلئے یہ کوئی انتخابی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ اعتقاد کا مسئلہ ہے ۔ بی جے پی رام مندر کے نام پر عوام سے ووٹ نہیں مانگ رہی ہے ۔ ریاست میں کانگریس ۔ سماجوادی پارٹی اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے کہا کہ کانگریس نے ماضی میں چرن سنگھ کو دھوکہ دیا ‘ چندر شیکھر کو دھوکہ دیا ‘ دیوے گوڑا کو دھوکہ دیا ‘ آئی کے گجرال کو دھوکہ دیا اس سب سے واقف ہوتے ہوئے بھی اکھیلیش یادو نے کانگریس پارٹی کے ساتھ اتحاد کرتے ہوئے ایک جرم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کا کانگریس سے اتحاد در اصل دھوکہ دینے کی عادت رکھنے والی پارٹی کانگریس کو ایک اور موقع دینے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی پر مذہب کے نام پر مسلم ووٹ یکجا کرنے اور ذات پات کے نام پر ہندو ووٹ تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی مسلمانوں سے اپنی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کر رہی ہیں یہ در اصل سپریم کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے تعلق سے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کے ہتک آمیز ریمارکس پر انہوں نے کہا کہ آر جے ڈی ‘ بی ایس پی ‘ سماجوادی پارٹی اور کانگریس کی جانب سے انتخابی مہم میں معیارات کو گھٹا دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تائید سے محروم ہونے کے بعد یہ لوگ اعتماد کھوچکے ہیں اور یہ وہ جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں وہ سب غلط ہے ۔