شکر ہے ‘ حکومت کا صرف ایک سال باقی ہے ‘ راہول گاندھی

بجٹ میں کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا ۔ تمام شعبوں کیلئے صرف مایوسی : کانگریس کا رد عمل
نئی دہلی ۔ یکم فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے آج کہا کہ بی جے پی اپنے کسی بھی وعدہ کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے اور آئندہ ایک سال کے وقت میں جب ملک میں انتخابات ہونگے عوام اسے بیدخل کردینگے ۔ مرکزی بجٹ 2018-19 کی پیشکشی کے بعد مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہول گاندھی نے ادعا کیا کہ بجٹ سے معیشت کے تمام شعبوں کو مایوسی ہوئی ہے ۔ چاہے وہ کسان ہوں ‘ ملک کے نوجوان ہوں یا پھر صنعتی و تجارتی حلقے ہوں۔ راہول گاندھی نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا کہ چار سال ہوگئے ہیں اب بھی کسانو سے محض وعدے کئے جا رہے ہیں۔ چار سال ہوگئے ہیں دلخوش کن اسکیمات کا اعلان ہو رہا ہے لیکن کوئی بجٹ نہیں ہے ۔ چار سال ہوگئے ہیں نوجوانوں کو کوئی روزگار نہیں ملا ہے ۔ شکر ہے اب صرف ایک سال ہی باقی رہ گیا ہے ۔ قبل ازیں دن میں کانگریس پارٹی نے مرکزی بجٹ پر اپنے رد عمل میں کہا تھا کہ یہ ملک کے عوام کو گمراہ کرنے والا بجٹ ہے ۔ کانگریس لیڈر منیش تیواری نے کہا کہ یہ بجٹ صرف دکھاوا ہے ۔ حکومت نے کسانوں سے اور سماج کے پچھڑے ہوئے طبقات سے صرف زبانی ہمدردی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت حقیقی معنوں میں سنجیدہ ہے اور سماج اور کسانوں کی بہتری چاہتی تو اسے یہ بجٹ 2014 -15 میں پیش کرنا چاہئے تھا جب اس کے پاس پورے پانچ سال کا وقت تھا ۔ کانگریس کے ایک اور سینئر لیڈر و سابق وزیر فینانس پی چدمبرم نے کہا کہ مرکزی بجٹ سے سب کو مایوسی ہوئی ہے اور حکومت نے اب عملا یہ اعتراف کرلیا ہے کہ وہ معیشت کے اہم مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ چدمبرم نے کہا کہ اس بجٹ میں کچھ حوصلہ مندانہ اقدامات ہونے چاہئے تھے لیکن ایسا نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ شکست خوردہ بجٹ ہے ۔ یہ ایک ایسی حکومت کا بجٹ ہے جس نے اعتراف کرلیا ہے کہ وہ معیشت کو سدھارنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ بجٹ تجاویز سے بڑی مایوسی ہوئی ہے ۔ چدمبرم نے غریب خاندانوں کو 5 لاکھ روپئے تک کا انشورنس فراہم کرنے کے وعدہ کو بھی ایک بڑا جملہ قرار دیا۔