احتجاجی نوجوانوںپر فوج کی فائرنگ ‘ متعدد زخمی ‘تلاشی مہم پر ردعمل
سری نگر ، 2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے امام صاحب علاقہ میں اتوار کی صبح جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا۔ تاہم جنگجو سیکورٹی فورسز کا محاصرہ توڑ کر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔علاقہ میں جنگجوؤں کی حمایت میں سڑکوں پر نکلنے والے نوجوانوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جن میں کم از کم آدھ درجن احتجاجی نوجوانوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ریاستی پولیس کے ایک ترجمان نے کہا ‘شوپیان میں اتوار کی صبح محاصرے بچھانے کے دوران سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ کسی تازہ فائرنگ کی کوئی اطلاع نہیں ہے ‘۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شوپیان کے امام صاحب علاقہ میں جنگجوؤں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج ، جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے مذکورہ علاقہ میں اتوار کی صبح کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔انہوں نے بتایا ‘تلاشی آپریشن کے دوران علاقہ میں موجود جنگجوؤں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی۔ طرفین کے مابین فائرنگ کا تبادلہ کچھ منٹوں تک جاری رہا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تاہم جنگجو موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ‘۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ علاقہ میں تلاشی آپریشن کئی گھنٹوں تک جاری رکھا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع میں احتیاطی طور پر موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کی گئی تھیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ علاقہ سے فورسز کو واپس بلایا گیا ہے ۔دریں اثنا موصولہ اطلاعات کے مطابق امام صاحب شوپیان میں اتوار کی صبح جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور سیکورٹی فورسز پر سنگبازی کی مرتکب ہوئی۔سیکورٹی فورسز نے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شلنگ اور پیلٹ فائرنگ کی۔ جھڑپوں میں کم از کم آدھ درجن احتجاجی نوجوان زخمی ہوئے ہیں جنہیں مختلف اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔