دھمکی آمیز مکتوب کی وصولی کے بعدسکیوریٹی ایجنسیاں متحرک
نئی دہلی 21 فروری (سیاست ڈاٹ کام) حیدرآباد کے بین الاقوامی ایرپورٹ پر آج انتہائی سخت چوکسی اختیار کرلی گئی جبکہ ایک گمنام مکتوب وصول ہوا جس میں دھمکی دی گئی تھی کہ دھماکو مادے استعمال کئے جائیں گے اور ایک طیارہ کے ذریعہ اُنھیں ایرپورٹ پر منتقل کیا جائے گا۔ ذرائع کے بموجب چیف ایرپورٹ سکیورٹی آفیسر کو یہ مکتوب وصول ہوا جس میں دھمکی دی گئی تھی کہ ایک پرواز کے ذریعہ ایرپورٹ پہونچنے والے ’’دھماکو مادے‘‘ استعمال کئے جائیں گے۔ مکتوب کے بموجب یہ پرواز یا تو ایرپورٹ سے روانہ ہوگی یا یہاں پہونچے گی۔ یہ مکتوب پارلیمنٹ کی جانب سے علیحدہ تلنگانہ کا تاریخی بِل منظور کرنے کے ایک دن بعد وصول ہوا۔ آندھراپردیش کو تقسیم کرتے ہوئے علیحدہ ریاست تلنگانہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا حالانکہ سیما آندھرا علاقہ کے ارکان، ترنمول کانگریس کے ارکان اور شیوسینا کے ارکان نے اِس کے خلاف زبردست احتجاج کیا تھا۔
اِس مکتوب میں یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ یہ دھماکو مادے کون استعمال کرے گا یا کس ذریعہ سے اِنھیں حاصل کیا گیا ہے۔ صرف اتنا تحریر تھا کہ یہ پرواز یا تو دہلی سے حیدرآباد پہونچے گی یا حیدرآباد سے دہلی کے لئے روانہ ہوگی جس کے ذریعہ دھماکو مادے انٹرنیشنل ایرپورٹ حیدرآباد منتقل کئے جائیں گے۔ ایرپورٹ کی حفاظت مرکزی صنعتی صیانتی فورس کرتی ہے جس نے صیانتی اقدامات سخت کردیئے اور نگرانی میں بھی اضافہ کردیا۔ راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ پر سخت چوکسی کا اعلان کردیا گیا۔ سی آئی ایس ایف کے ڈائرکٹر جنرل او پی سنگھ نے اِس اطلاع کی توثیق کی۔ تاہم تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا۔ ذرائع کے بموجب نیم فوجی تنظیم نے اِس تبدیلی کی اطلاع حیدرآباد کی پولیس کو دی تھی جس کے بعد انسداد بم اسکواڈ اور کھوجی کُتّے ایرپورٹ پر تعینات کردیئے گئے۔