شمس آباد ۔ 28 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : شمس آباد گرام پنچایت میں جنرل باڈی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں شمس آباد سرپنچ راچا ملا سدیشور نے اپنی مخاطبت میں کہا کہ گرام پنچایت کو سرسبز و شاداب بنانے کے لیے ہر ضروری اقدامات کئے جائیں گے ۔ ملک میں سوائن فلو کے بڑھتے کیس کو دیکھتے ہوئے خنزیروں کی منتقلی کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں ۔ شمس آباد میں جی او 111 کے ذریعہ مکانات کی تعمیر کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور نہ کسی وینچر کی اجازت ہے ۔ جس کی وجہ سے گرام پنچایت کی آمدنی میں بے حد کمی واقع ہوئی ہے جس سے یہاں کی ترقی میں رکاوٹوں اور مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ فنڈس کی کمی کی وجہ سے بھی ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے ۔ جی او 111 کی برخاستگی کے بعد ہی یہاں ترقی ممکن ہے ۔ شمس آباد میں پانی کا مسئلہ بھی ہے ۔ آئندہ چند دنوں میں موسم گرما کی آمد کے بعد پانی کی مزید قلت ہوگی ۔ کرشنا ندی کے پانی کی سربراہی سے شمس آباد کے بعض علاقوں میں پانی سربراہ کیا جارہا ہے اور کئی مقامات پر جہاں کرشنا ندی کے پانی کی سربراہی نہیں کی جارہی ہے وہاں پانی کی قلت ہوگی ۔ عوام کو چاہئے کہ وہ احتیاط سے پانی کو برتے تاکہ آئندہ دنوں میں پانی کی قلت پر انہیں مشکلات پیش نہ آسکے ۔ عوام کی جانب سے جتنے بھی مسائل ہیں انہیں حل کیا جارہا ہے ۔ اس موقع پر رمنا مورتی ای او آر ڈی ، محمد شمس الدین نائب سرپنچ ، گیانیشور یادو ، سریکانت یادو ایم پی ٹی سی ممبرس ، ایچ ایوب حسین ، دیپا ، نریش ، سریدھر یادو ، شرون ، نور جہاں ، ارجن ریڈی ، اجئے ، ملاریڈی ، بھارتما ، رویا ، اننا پورنا ، کرشنا کماری گرام پنچایت ممبرس وغیرہ موجود تھے ۔۔