شمس آباد ضلع کا نام دوبارہ شمس آباد رکھنے تک جدوجہد جاری رہے گی
شمس آباد ۔ /15 اکٹوبر (سیاست نیوز) شمس آباد ضلع کا نام تبدیل کرتے ہوئے رنگاریڈی رکھنے کے اعلان کے بعد سے ہی کل جماعتی قائدین متحد ہوکر احتجاج کررہے ہیں ۔ آج شمس آباد بند کا اعلان کیا گیا تھا جو کامیاب رہا ۔ شمس آباد میں تمام دکانات ، ہوٹلس و دیگر کاروباری ادارے بند رہے ۔ کل جماعتی قائدین نے ملکر احتجاجی ریالی نکالی اور دکانات کو بند کروایا ۔ سب روڈ پر احتجاجی طور پر کھانا پکاکر سڑک پر ہی کھانا کھایا ۔ شمس آباد سرپنچ راچاملاسدیشور نے بتایا کہ چند سیاسی قائدین نام کی تبدیلی کرواکر شمس آباد کی عوام کے ساتھ ناانصافی کررہے ہیں ۔ تلنگانہ حکومت مسلم قائدین کے ناموں کی تبدیلی کیلئے ایک منصوبہ کے تحت نام کی تبدیلی کا آغاز کررہے ہیں جس سے ان کی اصلیت عوام کے سامنے آچکی ہیں ۔ چیف منسٹر نے ہی اعلان کیا تھا کہ عوام کی رائے حاصل کرنے کے بعد ہی آج فیصلہ کیا جائے گا لیکن عوام کی رائے کے بغیر ہی چند سیاسی قائدین کے مطالبہ پر نام کی تبدیلی کی جارہی ہے ۔ حکومت کا دوہرا رویہ عوام کے سامنے آچکا ہے ۔ جب تک شمس آباد نام رکھا نہیں جاتا احتجاج جاری رہے گا اور ایم ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی و ارکان پارلیمنٹ کا گھیراؤ کریں گے ۔ کل جماعتی قائدین نے وزیر ٹرانسپورٹ مہیندر ریڈی ، رکن پارلیمنٹ کنڈہ وشویشور ریڈی ، رکن اسمبلی پرکاش گوڑ کے استعفی کا مطالبہ کیا ۔ بی وینو گوپال تلگودیشم اسسٹنٹ جنرل سکریٹری نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت ریاست میں صرف اپنی من مانی کرتے ہوئے عوام کے جذبات سے کھیل رہی ہے ۔ شمس آباد کے نام کو تبدیل نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نام کی تبدیلی نہیں کی جاتی ، روزانہ احتجاج جاری رہے گا ۔ اس موقع پر وینو گوڑ کانگریس منڈل صدر ، گنیش گپتا ، سابق سرپنچ ، چکلہ ایلیا منڈل صدرنشین زیڈ پی ٹی سی ممبر ، محمد اکرم خان ، محمد جہانگیر خان ، محمد تاج بابا ، کلم نرسمہا ، محمد شمس الدین ، محمد عبدالقیوم ، شنکر ریڈی ، نجم الدین ، محمد عبدالشکور ، نندراج گوڑ کے علاوہ دیگر افراد موجود تھے ۔