صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کی عہدیداروں اور وکلاء سے مشاورت،عدالت سے رجوع ہونے کا فیصلہ
حیدرآباد۔/24 مارچ، ( سیاست نیوز) جی ایم آر کی جانب سے شمس آباد انٹر نیشنل ایرپورٹ کے توسیعی منصوبہ میں اوقافی اراضی کی شمولیت پر تلنگانہ وقف بورڈ نے چوکسی اختیار کرلی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج ماہرین قانون اور بورڈ کے وکلاء سے مشاورت کرتے ہوئے ایر پورٹ کے توسیعی منصوبہ میں اوقافی اراضی کے تحفظ کیلئے قانونی کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ محمد سلیم نے ایر پورٹ سے متعلق وقف ٹریبونل میں زیر دوران مقدمہ میں تیزی پیدا کرنے اور ایرپورٹ کی توسیع میں وقف اراضی کی شمولیت کو روکنے کیلئے عدالتی کارروائی کا مشورہ دیا۔ واضح رہے کہ درگاہ حضرت بابا شرف الدین ؒ کے تحت مامڑ پلی میں 2241 ایکر 19گنٹے وقف اراضی موجود ہے جو وقف بورڈ کے ریکارڈ میں درج ہے۔ جی ایم آر کو ایر پورٹ کی تعمیر کیلئے 1050 ایکر اراضی الاٹ کی گئی تھی اب توسیعی منصوبہ کے سلسلہ میں حکومت مزید اراضی الاٹ کرنے کی تیاری کررہی ہے اور یہ اراضی وقف ہے۔ وقف ریکارڈ کے مطابق مامڑ پلی کے سروے نمبرات 90 ،91، 92، 96 اور 99/1 کے تحت یہ اراضی موجود ہے اور سروے نمبر 99/1 کے تحت ہی 2121 ایکر اراضی موجود ہے۔ وقف بورڈ کے گزٹ نمبر 6A مورخہ 9 فبروری 1989ء میں تفصیلات موجود ہیں۔ صدرنشین وقف بورڈ نے عہدیداروں سے اراضی کے سلسلہ میں تمام تفصیلات حاصل کرتے ہوئے لیگل ٹیم کو ہدایت دی کہ وہ جی ایم آر سے اوقافی اراضی کے تحفظ کیلئے قانونی کارروائی کا آغاز کریں۔ حکومت نے سابق میں یہ اراضی سرکاری قرار دیتے ہوئے جی ایم آر کے علاوہ دیگر اداروں کو الاٹ کردیا تھا۔ ہاؤزنگ، انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن اور ایس ای زیڈ کو دیگر اراضیات الاٹ کی گئیں۔ اوقافی اراضی کے تحفظ کیلئے مہم کے دوران حکومت نے 50 ایکر اراضی وقف بورڈ کے حوالے کی تھی۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کہا کہ اس قیمتی اراضی کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایچ ای ایچ دی نظام نے بھی اس اراضی پر دعویداری پیش کی تھی۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس نے معاوضہ کی رقم ادا کردی ۔ لیکن سرکاری محکمہ جات میں یہ فائیل کہیں بھی موجود نہیں۔ اوقافی اراضیات کو کوئی بھی شخص فروخت نہیں کرسکتا اور نہ ہی معاوضہ کے حصول کا اختیار رکھتا ہے۔ محمد سلیم نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ جی ایم آر انٹر نیشنل ایرپورٹ کی اراضیات سے متعلق تفصیلی رپورٹ تیار کریں اور قانونی لڑائی کا آغاز کریں۔ شہر کے مضافاتی علاقہ میں جی ایم آر کو الاٹ کردہ اراضی انتہائی قیمتی ہے اور صدرنشین وقف بورڈ نے اس کی بازیابی کا فیصلہ کیا ہے۔