شمس آباد ایرپورٹ پر ایکسپریس سیکوریٹی چیک ان

فضائی مسافرین کے وقت کو بچانے کے اقدامات ، او پی سنگھ ڈائرکٹر جنرل سی آئی ایس ایف
حیدرآباد۔4اگسٹ(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے بین الاقوامی ائیر پورٹ راجیو گاندھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر ملک کی پہلی ایکسپریس سیکیوریٹی چیک ان کا آغاز عمل میں لایا جا چکا ہے اور اب چیک ان کے بیاگ نہ رکھنے والے فضائی مسافرین سیدھے ائیر پورٹ میں داخل ہو پائیں گے انہیں کسی قسم کی سیکیورٹی چیک کے لئے طویل قطاروں میں لگے رہنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ اپنا بورڈنگ کارڈ اور کیابن بیاگیج کے ساتھ سیدھے چیک ان کاؤنٹر پر پہنچ سکیں گے اور انہیں سیدھے ایکسپریس چیک ان کے راستہ سے سیکیوریٹی چیک سے گذار دیا جائے گا۔ جی ایم آر انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے ذرائع کے مطابق ملک میں پہلی مرتبہ حیدرآباد میں ایکسپریس چیک ان سسٹم متعارف کیا گیا ہے اور اس کا مقصد فضائی مسافرین کے وقت کو بچانا اور ان اقدامات سے فضائی مسافرین کی آزد و رفت میں آسانی ہوگی اور سیکیوریٹی چیک کا عمل آسان ہو جائے گا۔ ڈائریکٹر جنرل سی آئی ایس ایف مسٹر او پی سنگھ نے راجیو گاندھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر اندرون ملک سفر کرنے والے فضائی مسافرین کیلئے اس سہولت کا افتتاح انجام دیا۔ مسٹر ایس جی کے کشور سی ای او جی ایم آر انٹرنیشنل ائیرپورٹ نے بتایا کہ اس پرجکٹ کا آغاز جی ایم آر انٹرنیشنل کی جانب سے کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد ائیر پورٹ سے سفر کرنے والے فضائی مسافرین کی جانب سے لیجائے جانے والے چیک ان بیاگیج اور کیابن بیاگیج کا جائزہ لینے کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ حیدرآباد ائیرپورٹ سے ایکسپریس سیکیوریٹی چیک ان کا آغاز کیا جائے جو کہ ملک میں پہلا ائیر پورٹ ہوگا۔ہندستان میں موجود بین الاقوامی ائیرپورٹس میں سب سے پہلے حیدرآباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر اس سہولت کے آغاز کے متعلق جی ایم آر کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ شہر حیدرآباد سے کثرت سے فضائی سفر کرنے والوں کو اس سہولت سے کا فی فائدہ ہوگا ۔ اندرون ملک سفر کرنے والے مسافرین کے لئے شروع کی جانے والی اس سہولت کو بین الاقوامی مسافرین کے لئے وسعت دینے کے متعلق غور کیا جا سکتا ہے لیکن ایسے مسافرین ہی اس سہولت سے استفادہ کرسکتے ہیں جو صر ف ہینڈ بیاگ کے ساتھ سفر کرتے ہیں اور اکثر چھوٹی مسافت کی پروازوں میں ایسے کئی مسافرین ہوتے ہیں لیکن بین الاقوامی سفر کے سبب ان کے دیگر امور کی تکمیل کیلئے وقت درکار ہوتا ہی ہے۔