واشنگٹن ۔ /3 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) خبر کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کی سطح پر اٹھنے والے ان طوفانوں کی لہریں اب کسی بھی وقت زمین تک پہنچ سکتی ہیں اور ہمیں اس کی صرف 15 منٹ پیشگی اطلاع مل سکے گی ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری زمین کے ماحول کے ساتھ ساتھ خلا کے موسم میں بھی انتہائی شدید تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں جن کی وجہ سے ان شمسی طوفانوں کے زمین تک پہنچنے کا خدشہ بڑھتا جارہا ہے اور اگر یہ زمین تک پہنچ گئے تو زمین کا مقناطیسی مدار ہمارے بجلی کے گرڈا اسٹیشنوں اور ہر طرح کے مواصلاتی نظام کو تباہ و برباد کردے گا ۔ ایک ماہر ڈاکٹر میلینی ونڈریج کا کہنا ہے کہ شمسی مقناطیسی طوفان کا زمین تک پہنچنے کا خدشہ اس قدر زیادہ ہوچکا ہے کہ یہ تباہ کن حادثہ کسی بھی وقت رونما ہوسکتا ہے اور ہمارے پاس اس سے محفوظ رہنے کے لئے صرف 15 منٹ کا وقت ہوگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیکناہوجی جتنی جدید تر ہوتی جارہی ہے اتنا ہی ہم خلائی موسم کے نشانے پر آتے جارہے ہیں ۔اگر یہ خوفناک شمسی لہریں زمین تک پہنچ جاتی ہیں تو اس سے ہمارا جی پی ایس نظام بھی تباہ ہوجائے گا اور یہ فضائی سفر کو بھی ناممکن بنادے گا ۔اس کی طاقتور لہریں گرڈ اسٹیشنوں میں کرنٹ کی صورت داخل ہوکر انہیں ناکارہ بنادیں گی اور پوری دنیا تاریکی میں ڈوب جائے گی اور تمام کاروبار بند ہوجائیں گے ۔ رپورٹ کے مطابق سن 1859 ء میں اس طرح کا ایک واقعہ رونما ہوچکا ہے جب طاقتور شمسی مقناطیسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا تھا اور ہر طرح کا مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا تھا ۔ میلینی کا کہنا ہے کہ اس دورمیں انسان اس قدر ٹیکنالوجی پر انحصار نہیں کرتا تھا لیکن آج صورتحال مختلف ہے ۔ آج اگر ویسا ہی واقعہ ہوتا ہے تو ہماری زندگیاں قطعی طور پر مفلوج ہوجائیں گی ۔