واشنگٹن ۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شمال مشرقی امریکہ میں پھر ایک بار شدید برفباری سے آج درجہ حرارت اوسط دردجہ سے نیچے اتر گیا۔ عام زندگی بری طرح متاثر رہی ہے۔ ہزاروں فلائیٹس منسوخ کردی گئیں۔ سڑکوں پر ٹریفک جام رہی۔ واشنگٹن تا نیو انگلینڈ تک انسانی جسم کو منجمد کردینے والی برفباری اور سرد ترین موسم کے ساتھ طوفانی جھکڑ کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا ہے۔ اس برفباری سے مڈایسٹ بری طرح متاثر ہے۔ سرد ہواؤں کے باعث شکاگو میں درجہ حرارت منفی 28 سلسیس ڈگری تک پہنچ گیا ہے۔ شکاگو ٹریبیون نے خبر دی ہیکہ امریکہ کے سب سے بڑے شہر نیویارک میں کل شام سے ہی عام زندگی یکلخت تھم گئی اور آج صبح تک شہر پر 14 انچ برف کی چادر چھا گئی۔ چھتری تھامے سردی سے ٹھٹھرتے ہوئے ایک سب وے بس اسٹاپ پر تھڑی میری کتھیری ہبیوگس نے کہا کہ یہ سردی اور برفباری ہماری جان ہی لے لے گی۔ نیویارک ٹائمز سے بات کرتے ہوئے اس نے کہا کہ سردی برفباری نے نظام زندگی کو درہم برہم کردیا ہے۔ شہر کے نئے میٹر بل ڈی بلاسیو نے عوام پر زور دیا کہ وہ گھروں میں ہی رہیں۔
سڑکوں کی صفائی کا کام کرنے والے عملہ سے کہا گیا ہیکہ وہ فوری طور پر سڑکوں کو برف سے صاف کردیں۔ ڈاؤن ٹاؤن واشنگٹن کے وفاقی حکومت نے موسم کا فوری اندازہ کرتے ہوئے عوام سے کہا کہ وہ احتیاط سے کام لیں اور پیر کے دن تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ آج بھی وفاقی ایجنسیوں کو دو گھنٹے تاخیر سے کام پر آنے کی اجازت دیگئی اور رخصت حاصل کرنے کی بھی اجازت دی گئی۔ کئی اسکول اور دفاتر بند رہے۔ فی گھنٹہ 32 کیلو میٹر کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔ حال ہی میں اسی طرح کے برفانی طوفان نے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کردیا تھا۔ تازہ برفانی طوفان نے امریکی در پر دستک دے کر نظام حیات کو درہم برہم کردیا ہے۔ امریکہ کی شمال مشرقی ریاستوں میں ہر طرف برف کے ڈھیر ہیں۔ محکمہ موسمیات کے بموجب آئندہ دنوں میں ہونے والی برفباری گذشتہ 3 سال میں ہونے والی سب سے شدید برفباری ہوسکتی ہے۔ آئندہ دنوں میں واشنگٹن کے علاوہ نیویارک اور فلاڈیلفیا میںبھی ایک ایک فٹ برف پڑ سکتی ہے۔