سیول ۔ 27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) شمالی کوریا کے ایک اعلیٰ جنرل نے جنوبی کوریا کا دورہ کیا ہے۔ جنرل کا یہ دورہ اولمپکس کے اس تلخ کلامی کے ردعمل کے طور پر تصور کیا جارہا ہے، جس میں ایک شخص نے اپنی گرفتاری کے خلاف سخت احتجاج کیا تھا۔ جنرل کم یونگ چول جو کہ شمالی کوریا کے اندرونی معاملات کے انچارج ہیں، نے اتوار کو اولمپکس کے اختتامی تقریب میں شرکت کی غرض سے جنوبی کوریا کا سفر کیا ہے۔ یاد رہیکہ شمالی کوریا کے لیڈر نے اس سے قبل سرمائی اولمپکس کے افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے اپنی بہن کو جنوبی کوریا کے دورہ پر بھیجا تھا اور اس ضمن میں ان کے اور امریکی وفد کے درمیان کوئی گفتگو نہیں ہوئی تھی۔ امریکی وفد میں نائب صدر مائیک پنس اور صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا موجود تھیں لیکن اب اختتامی اجلاس کے اپنے دورہ پر جنرل نے امریکہ سے گفتگو کا اشارہ دیا ہے۔ اپنے تین روزہ جنوبی کوریا کے دورہ کے درمیان جنرل کی انٹلیجنس چیف سوچ ہوں اور وزیراتحاد و انضمام چو یانگ گیوں کے ساتھ میٹنگ میں شریک ہوں گے۔ ایک بیان میں اس بات کا دعویٰ کیا گیا ہیکہ دونوں کوریا نے اس بات پر اتفاق کیا ہیکہ دونوں ممالک دوطرفہ تعلقات کو تقویت دینے کے اقدام کے ساتھ ساتھ کوریا جزیرہ میں قیام امن کی مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔ جنرل کے ساتھ اتوار کی اپنی میٹنگ کے دوران صدر جے ان نے امریکہ کے ساتھ جلد از جلد مذاکرات پر زور دیا تھا جس کا جواب دیتے ہوئے جنرل نے صدر سے کہا کہ ہم بھی اسی بات کے خواہاں ہیں لیکن امریکہ نے ایسے کسی ممکنہ مذاکرات کو ختم کردیا ہے۔