ٹرمپ کی جنوبی کوریا کے صدر سے وائیٹ ہاؤس میں ملاقات
واشنگٹن ۔ 30 ۔ جون( سیاست ڈاٹ کام ) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کے جنوبی کوریائی ہم منصب نے آج اہم موضوعات پر تفصیلی بات چیت کی جس میں شمالی کوریا کو اپنے نیوکلیر تجربات سے روکنے کی حکمت عملی سب سے زیادہ اہمیت کی حاصل رہی ۔ البتہ دونوں قائدین کا اس نکتہ پر کوئی اتفاق نہیں ہوسکا کہ آیا شمالی کوریا کو یکا و تنہا کردیا جائے ۔ قبل ازیں ڈونالڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریا کے نو منتخبہ صدر مون جے ان کا وائیٹ ہاؤس میں ترتیب دیئے گئے ایک شاندار عشائیہ میں خیرمقدم کیا ۔ عشائیہ کے دوران ٹرمپ نے اپنی مخصوص مسکراہٹ کے ساتھ کہا کہ ہم دونوں عشائیہ کے بعد ایک اہم بات چیت کرنے والے ہیں ۔ ٹرمپ اس وقت میلانیا اور مون کے درمیان بیٹھے تھے جبکہ مون سے کچھ فاصلہ پرا یک ایسی میز پر جسے پھولوں سے سجایا گیا تھا ، مون کی اہلیہ یعنی جنوبی کوریا کی خاتون اول کم جنگ سون بیٹھی ہوئی تھیں ۔ عشائیہ کی میزوں پر ٹرمپ کابینہ کے اہم ارکان اور جنوبی کوریا کے وفد کے ارکان بھی بیٹھے ہوئے تھے ۔ جمعرات کے روز مون نے امریکی قائدین سے ملاقات کر کے ان سے خواہش کی کہ شمالی کوریا سے نمٹنے کیلئے وہ ان کا ساتھ دیں جبکہ ٹرمپ انتظامیہ نے بھی شمالی کوریا پر اس کے نیوکلیر پروگرام کو مسدود کردینے زور دینے کا عزم کر رکھا ہے ۔ شمالی کوریا نے متعدد میزائیل ٹسٹس کئے ہیں اور اس کے بعد ہی امریکہ نے شمالی کوریا کو یکا و تنہا کرنے کا ذہن بنایا ہے ۔