شمالی کوریا کیخلاف سخت پابندی پر سینیٹ میں بھی اتفاق

واشنگٹن، 2نومبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی کانگریس کے ا یوان بالا’سینیٹ’ میں بھی لگاتار نیوکلیئر ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل کا تجربہ کر کے دنیا کے لئے خطرہ بنے شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں کو مزید سخت کرنے پر اتفاق رائے بن گئی ہے . ایوان زیریں ‘ہاؤس آف رپریزنٹیو’ پہلے ہی اس پر اپنی رائے دے چکی ہے ۔سینیٹ میں ربپلکن اور ڈیموکریٹک دونوں پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ میں پیانگ یانگ پر پابندیوں کا دائرہ بڑھائے جانے اور اسے مزید سخت کرنے پر اتفاق رائے ہوگئی۔ سینیٹ بینکنگ کمیٹی اگلے ہفتے اس سلسلے میں قانون بنانے پر کام کرے گی جب صدر ڈونالڈ ٹرمپ ایشیا کے پہلے سرکاری دورہ پر رہیں گے ۔پابندیوں کو سخت کرنے سے متعلقہ قانون بن جانے کے بعد شمالی کوریا پر پابندیوں کے لئے نئے پیکیج پر کام شروع ہو جائے گا جس میں شمالی کوریا قانون 2017 سے متعلق امریکی شہری اوٹو وارم بیئر والے ‘وارم بیئربینکنگ پابندی’ کو لاگو کرنے سمیت کئی اقدامات کئے جائیں گے ۔واضح رہے کہ وارم بیئر وہی امریکی طالب علم ہے جسے شمالی کوریا نے قید کر لیا تھا اور رہائی کے کچھ دنوں کے اندر ہی اس کی موت ہو گئی تھی۔شمالی کوریا پر تادیبی کارروائی کو شامل کرنے یا نہ کرنے پر سینیٹ میں طویل بحث ہوئی۔ سینیٹ چیئرمین پال ریان کے مطابق یہ تاریخ میں سب سے بڑی پابندی پیکجوں میں سے ایک ہے ۔وارم بیئر بینکنگ پابندیوں کے تحت غیر ملکی مالیاتی اداروں پر پابندی لگائی جا سکے گی۔ مثلا کانگریس کی طرف سے پابندی شدہ کوئی خاص شہری ، یا شمالی کوریا کے لیے مالی امداد دینے والے چین کے اداروں پر روک لگائی جائے گی۔ اس قانون کے تحت صدر کے ایگزیکٹو آرڈر یا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے حکم سے ایسے مالیاتی اداروں کے خلاف پابندی لگائی جائے گی۔نئے قانون کے تحت صدر اگر ان پابندیوں کو منسوخ یامعطل کرنے پر غور کرتا ہے تو اسے پہلے کانگریس کمیٹی کو مطلع کرنا ضروری ہے ۔ انتظامیہ کو اس طرح کے ایشوز پر کانگریس کو وقتاً فوقتاً رپورٹ بھی پیش کرنی ہوگی۔