شمالی کوریا میں فلم ’’انٹرویو‘‘ دیکھنے پر گولی ماردینے کا حکم

نیویارک۔3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) حال ہی میں بنائی گئی فلم ’’دی اِنٹرویو‘‘ نے جہاں دنیا بھر میں اپنے متنازعہ ہونے کی وجہ سے شہرت حاصل کی ہے، وہیں شمالی کوریا کی حکومت میں اس فلم کے خلاف شدید غصہ پایا جاتا ہے اور اب اس نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر شمالی کوریا کا کوئی بھی شہری یہ فلم دیکھتے ہوئے پایا گیا تو اُسے گولی مار دی جائے گی۔ یہ فیصلہ ان خبروں کے سامنے آنے کے بعد کیا گیا جن میں بتایا گیا تھا کہ کچھ لوگ ڈی وی ڈی اور یو ایس بی کے ذریعے یہ فلم شمالی کوریا میں پہنچانے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ شمالی کوریا سے بھاگ کر آنے والے پارک سنگ ہاک کا کہنا ہے کہ وہ اس مہنیے کے آخر تک یہ فلم شمالی کوریا کے بارڈر پر غباروں کے ذریعے گرائے گا۔ اس کا کہنا ہے کہ ایک امریکی فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر اس نے فلم کو کورین زبان کے سب ٹائٹلز کے ساتھ ریکارڈ کر لیا ہے اور بہت جلد ڈی وی ڈی اور یو ایس بی کے پھینکنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ شاید یہ اتنا کامیاب طریقہ نہ ہو جس کی وجہ یہ ہے کہ شمالی کوریا میں لوگوں کے پاس کمپیوٹر اور ڈی وی ڈی پلیئر ہی نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کمپیوٹر اس قدر مہنگے ہیں کہ اگر کسی کو لینا ہو تو اسے اپنی تین تنخواہیں بچانی ہوں گی، تب کہیں جا کر کمپیوٹر آتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کوئی بھی شہری اپنی جان خطرے میں ڈال کر یہ فلم دیکھنے کا جوکھم نہیں مول لے گا۔