شمالی کشمیر میں 3 عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے خلاف ہڑتال

تجارتی سرگرمیاں بند ،انٹرنیٹ مسدود ،ریل خدمات معطل ، حساس علاقوں میں اضافی سکیورٹی فورسیس تعینات

سری نگر۔ 6 اگست (سیاست ڈاٹ کام)شمالی کشمیر کے بعض حصوں میں تین مقامی عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے خلاف اتوار کو مکمل ہڑتال کی گئی۔واضح رہے کہ سیکورٹی فورسز اور جموں وکشمیر پولیس نے 4 اور 5 اگست کی درمیانی شب شمالی ضلع بارہمولہ کے امرگڈھ سوپور میں لشکر طیبہ سے وابستہ تین مقامی عسکریت پسندوںجاوید احمد ڈار ساکن خان پورہ بارہمولہ ، عابد حمید میر ساکن حاجن بانڈی پورہ اور دانش شوکت ڈار ساکن بٹہ پورہ سوپور کو ہلاک کیا۔شمالی کشمیر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مارے گئے عسکریت پسندوںکے آبائی علاقوں بارہمولہ، حاجن اور سوپور میں اتوار کو مکمل ہڑتال کی گئی جس کے دوران دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔بعض مقامات پر سنگباری کے معمولی واقعات پیش آنے کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حساس علاقوں میں اضافی سیکورٹی تعینات کی گئیہیں ۔انہوں نے بتایا کہ شمالی کشمیر کے بیشتر حصوں میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات اتوار کو مسلسل دوسرے دن بھی معطل رہیں۔وادی کشمیر میں ریل خدمات طویل عرصہ سے معطل ہیں ۔ وسطی کشمیر کے بڈگام اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ کے درمیان ریل خدمات کی ایک روزہ معطلی کے بعد اتوار کو یہ خدمات پوری وادی میں معطل کردی گئیں۔ ۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ وادی میں گذشتہ کچھ برس کے دوران ہڑتالوں اور احتجاجی مظاہروں کے دوران ریلوے املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ ریلوے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہہم نے بڈگام اور بارہمولہ کے درمیان ریلوے خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناء پر آج دوسرے روز بھی معطل رکھا ہے ۔