غیرملکیوں کو پاکستان کا تخلیہ کرنے یا تشدد کا سامنا کرنے کا انتباہ ،تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شہید اللہ شاہد کا بیان
اسلام آباد۔ 16 جون (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی فوج نے آج کہا کہ طالبان عسکریت پسندوں بشمول غیرملکی جنگجوؤں کے خلاف فوج کی کارروائی میں 27 دہشت گرد ہلاک کردیئے گئے جو شمالی وزیرستان کے قبائیلی علاقہ میں افغانستان کی سرحد سے متصل روپوش تھے۔ فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے شاول کے علاقہ میں عسکریت پسندوں کے 6 خفیہ ٹھکانوں پر بمباری کی جس سے 27 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔ اس علاقہ میں کوئی شہری بستیاں نہیں ہیں۔ ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں بیشتر ازبیک تھے۔ انہوں نے کہا کہ 7 دہشت گردوں میں جو میر علی کے مضافات میں ہلاک کئے گئے، فوجی کارروائی میں کل رات ہلاک کردیئے گئے۔ ایک اور علیحدہ کارروائی میں خصوصی خدمات گروپ نے تین عسکریت پسندوں کو میراں شاہ کے قریب ہلاک کردیا۔ کل رات فائرنگ کے تبادلے میں میر علی کے تبادلے میں تین فوجی زخمی ہوئے۔ کارروائی کی تفصیلات بتاتے ہوئے مقامی کمانڈر نے کہا کہ کارروائی منصوبہ کے مطابق جاری ہے۔ شہری آبادیوں میں تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ فوج کے ترجمان نے کہا کہ صیانتی صورتِ حال کی تفصیلات سے فوج بخوبی واقف ہے۔ افغانستان کی قومی فوج اور افغانستان کی سرحدی پولیس نے بھی حقیقی سرحد پر سخت نگرانی کا تیقن دیا ہے تاکہ سرحد پار سے دہشت گرد فرار ہوکر پاکستان میں داخل نہ ہوسکیں۔ پاکستان نے تمام بڑے شہروں، اہم قصبوں اور ملک گیر سطح پر تمام اہم تنصیبات کے حفاظتی انتظامات میں شدت پیدا کردی ہے۔ فوج کو چوکس کردیا گیا ہے اور صیانتی محکموں کو کسی بھی وقت کارروائی میں شامل ہونے کے لئے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تحریک طالبان پاکستان کے کراچی ایرپورٹ پر حملے کے بعد فوجی کارروائی کسی بھی وقت متوقع تھی۔ شمالی وزیرستان اُن سات قبائیلی علاقوں میں سے ایک ہے جہاں اب تک فوجی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔ فوج نے باجور، مہمند، خیبر، خرم، اورکھ زئی اور جنوبی وزیرستان قبائیلی علاقوں کو دہشت گردوں سے پہلے ہی پاک کردیا ہے۔ دریں اثناء پاکستانی طالبان نے آج تمام بین الاقوامی تنظیموں اور افراد کو ملک کا تخلیہ کردینے یا تشدد کا سامنا کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’جنگ میں فتح حاصل کرنے کے لئے ‘‘ تشدد کی کارروائیاں ناگزیر ہوجاتی ہیں۔ پاکستانی طالبان کے ترجمان شہید اللہ شاہد نے کہا کہ ’’پاکستان نے شمالی وزیرستان قبائیلی علاقہ میں امن کیلئے عوام کی خواہش کو دفن کردیا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ تمام بین الاقوامی محکموں،ایرلائینس اور سرمایہ کاروں کو پاکستان میں اپنی سرگرمیاں فوری معطل کردینی چاہئیں۔ تجارتی تعلقات منقطع کرلینے چاہئیں اور پاکستان سے فوری تخلیہ کردینا چاہئے کیونکہ پاکستان حالتِ جنگ میں ہے۔ بصورتِ دیگر انہیں کوئی نقصان پہنچنے کے وہ خود ذمہ دار ہوں گے۔