ششی کلا کا ایوان پارلیمنٹ میں تحفظ کا مطالبہ

نئی دہلی یکم اگست (یو این آئی) تمل ناڈو سے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ ششی کلا پشپا نے آج ایوان میں پھوٹ پھوٹ کر روتے ہوئے کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے اور انہیں اس ایوان اور حکومت سے تحفظ چاہئے ۔محترمہ ششی کلا نے وقفہ صفر کی کارروائی شروع ہوتے ہی کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے ، انہیں تھپڑ مارا گیا ہے اور ان پر اپنا عہدہ چھوڑنے کا دباؤ بنایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے وقاراور حقوق کے لئے اس ایوان اور حکومت سے مطالبہ کر رہی ہیں۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ انہیں تمل ناڈو میں جان کا خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس ایوان میں بھی ممبر پارلیمنٹ اور وہ بھی خاتون رہنما اپنی فریاد نہیں کر سکتی تو کہاں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ وہ ڈی ایم کے ممبر پارلیمنٹ تروچ شیوا کے ساتھ ہونے والے واقعہ کا ذکر نہیں کر رہی ہیں اس معاملے میں انہوں نے مسٹر شیوا سے معافی مانگ لی ہے اور مسٹر شیوا نے انہیں معاف بھی کر دیا ہے ۔ دریں اثنا انا ڈی ایم کے کے ارکان نے محترمہ ششی کلا کی بات کی مخالفت کرنا شروع کر دیا۔ اس پر کانگریس اور سماج وادی پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ نے محترمہ ششی کلا کی حمایت کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سے اراکین کو اپنی بات تفصیل سے رکھنے کا موقع دینے کو کہا۔ ڈپٹی چیئرمین پی جے کورین نے کہا کہ چیئرمین تمام ارکان کے سرپرست ہیں اور رکن کو اپنے مسئلے کو لکھ کر دینی چاہئے ۔ شہری ترقی کے وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے بھی کہا کہ اس طرح کے مسائل پر ایوان میں ہنگامہ سے ایوان کے وقار کو ٹھیس پہنچتی ہے ۔ رکن کو اپنی بات چیئرمین کو تحریری طور پر دینی چاہیے ۔ حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے بھی محترمہ ششی کلا کی حمایت کرتے ہوئے انہیں اپنی بات کہنے کا موقع دینے کی درخواست کی۔اپوزیشن ارکان کو خاموش کرتے ہوئے مسٹر کورین نے کہا کہ وہ چیئرمین اور حکومت کی جانب سے یقین دہانی کراتے ہیں کہ رکن کے معاملے میں ضروری کارروائی ضرور کی جائے گی۔ انہیں اپنی بات چیئرمین کو لکھ کر دینی چاہئے ۔