جملہ 1,061 جائیدادوں پر تقررات ہونگے ۔ جامعہ عثمانیہ میں سب سے زیادہ مخلوعہ جائیدادیں
حیدرآباد۔ 25 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ کی 11 یونیورسٹیوں میں مختلف زمروں کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے حکومت نے منظوری دی ہے ۔ (1,061) جائیدادوں پر تقررات سے متعلق احکامات جاری کئے گئے، جس کے نتیجہ میں یونیورسٹیوں میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے عمل میں تیزی پیدا ہوگی اور تقررات کیلئے یونیورسٹیوں کو اختیارات حوالہ دئے گئے ہیں۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے کہا کہ تلنگانہ اسٹیٹ کونسل برائے اعلیٰ تعلیم تقررات سے متعلق رہنمایانہ خطوط مرتب کرکے فراہم کریگی اور ان حالات کی روشنی میں یونیورسٹیوں کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کرنے عملی اقدامات کا آغاز کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ روسٹر سسٹم کے تعلق سے محکمہ جات درج فہرست اقوام و قبائیلی، پسماندہ و اقلیتی بہبود کو تفصیلات کے حصول کیلئے باقاعدہ یونیورسٹیوں نے مکتوبات روانہ کئے اور ان محکمہ جات سے روسٹر پوائنٹس سے متعلق منظوری حاصل ہونے کے ساتھ ہی نوٹیفکیشن جاری کئے جائیں گے۔ توقع ہے کہ ماہ مارچ تک نوٹیفکیشن جاری ہوں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ جملہ 1061 مخلوعہ جائیدادوں کے منجملہ پروفیسرس کی جائیدادیں 99 اسوسی ایٹ پروفیسر کی جائیدادیں 270 اسسٹنٹ پروفیسرس کی جائیدادیں 692 شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق 11 جامعات کے منجملہ سب سے زیادہ مخلوعہ جائیدادیں عثمانیہ یونیورسٹی میں ہیں۔ اس کے علاوہ جواہر لال نہرو ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی میں 186 کاکتیہ یونیورسٹی میں 136 جائیدادیں مخلوعہ ہیں اور ان جائیدادوں پر تقررات عمل میں لائے جائیں گے۔ عثمانیہ یونیورسٹی، کاکتیہ یونیورسٹی، تلگو یونیورسٹی اور جواہر لال نہرو ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی میں پروفیسرس کی جائیدادیں نہیں ہیں جبکہ ان یونیورسٹیوں میں پروفیسرس جائیدادیں بہت ضروری ہیں۔