دہلی میں تحفظ شریعت و اصلاح معاشرہ کانفرنس، سرکردہ خواتین کا خطاب
نئی دہلی۔/29جنوری، ( پریس نوٹ ) ویمنس ونگ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے خواتین و طالبات کیلئے نئی دہلی میں ’’ تحفظ شریعت اور اصلاح معاشرہ کانفرنس 2017‘‘ ایوان غالب، غالب انسٹی ٹیوٹ میں منعقد ہوا۔ کانفرنس میں پرانی ، نئی دہلی اور اوکھلا کی خواتین و طالبات کثیر تعداد میں موجود تھیں۔ کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ محترمہ زینب مجاہد رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے درس قرآن پیش کیا۔ محترمہ زینت مہتاب رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے شریعت اسلامی کا تعارف اور اس کی اہمیت اور ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شریعت اسلامی اللہ کا نازل کردہ دستور حیات ہے۔ اس میں انسان کی پیدائش سے لے کر موت کی تمام امور میں رہنمائی و رہبری شریعت اسلامی آسان سہل، قابل عمل ضابطہ حیات ہے جس کے ہر پہلو میں خواتین کیلئے ہدایت، رحمت اور تحفظ ہے۔ محترمہ عطیہ صدیقی ناظمہ جماعت اسلامی ہند بورڈ نے کہا کہ شریعت کے احکام مرد و عورت دونوں کیلئے باعث رحمت ہیں۔ ہمارے خالق نے ہمارے فائدے کیلئے اسے نازل کیا۔ شریعت اسلامی ہمارے لئے اللہ کا احسان ہے۔ اس سے انحراف اللہ کے غضب کو دعوت دینے کا باعث بنتا ہے۔مسؤلہ ویمنس ونگ ڈاکٹر اسماء زہرہ نے تحفظ شریعت پر کہا کہ شریعت کے تحفظ اور بقاء کیلئے دو سمتوں میں کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک ملک کے دستور میں مسلم پرسنل لاء کو دی گئی ضمانتوں کا تحفظ دوسری کوشش یہ کہ ہماری اپنی نجی ، عائلی، خاندانی، سماجی، اجتماعی زندگی میں شریعت کا نفاذ۔ انہوں نے کہا کہ شریعت اسلامی میں عورت و مرد دونوں کو مساوی حقوق دیئے گئے ہیں اور نکاح میں لڑکی کی مرضی کو لازم قرار دیا گیا ہے۔ جس سماج میں جنسی امتیاز ہے وہاں رحم مادر میں بیٹیوں کو قتل کیا جاتا ہے، ان کی پرورش کو بوجھ سمجھا جاتا ہے، جہیز کے نام پر عورتوں کو جلادیا جاتا ہے۔ اس کے مقابلے میں مسلم سماج میں عورتیں محفوظ ہیں۔ خواتین کے ساتھ حسن سلوک اور معروف طریقہ سے پیش آنے کا شریعت میں حکم ہے۔ مسلم معاشرہ عورتوں کو گھر کی نعمت سے نوازتا ہے اور عورتوں کو ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کی حیثیت سے باعزت مقام عطا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اسلامی معاشرہ میں عورتوں کو نیکی، خیر، فلاح کے کاموں میں برابر کا حق دیا گیا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہماری مائیں، بہنیں شریعت اسلامی کے روشن پہلوؤں کا بغور مطالعہ کریں اور اپنی زندگی کا ایک مضبوط لائحہ عمل ترتیب دے کر شریعت اسلامی کے علمبردار بن جائیں۔ محترمہ ممدوحہ ماجد رکن بورڈ نے نکاح نامہ کے گائیڈ لائنس پر روشنی ڈالی اور کہا کہ نکاح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ اسے مسنون طریقہ پر انجام دیا جائے اور تمام خلاف شرع امور سے بچا جائے۔ نکاح میں لڑکے یا اس کے سرپرستوں کی طرف سے نقد رقم جہیز یا اس کے مہمانوں کیلئے دعوت کا مطالبہ کرنا خلاف شرع اور سخت گناہ ہے۔ نکاح کو آسان بنایا جائے اور فضول خرچی سے اجتناب کیا جائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے نکاح کو بابرکت قرار دیا ہے جس میں کم اخراجات ہوں۔ ڈاکٹرعالیہ خلجی رکن بورڈ نے کہا کہ اس دور میں مسلمانوں کو ہرروز نئے نئے چیالنجس کا سامنا ہے ایسے میں اصلاح معاشرہ ہماری آپ کی اور ملت اسلامیہ کی تمام خواتین کی ذمہ داری ہے۔