شریعت میں مداخلت پر پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کا انتباہ

ایم بی ٹی کا جلسہ تحفظ شریعت ۔ مجید اللہ خاں فرحت ‘ ڈاکٹر حفیظ الرحمن اور دوسروں کا خطاب
حیدرآباد۔28اپریل (سیاست نیوز) امبیڈکر کے دستور کو ساورکر کے نظریاتی دستور میں تبدیل کرنے کی کوشش حکومت کی جانب سے کی جا رہی ہے۔دستور میں ترمیم کی گنجائش موجود ہے لیکن کوئی طاقت ملک کے شہریوں کے بنیادی حقوق میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ عالمی سطح پر عورت کو عزت کی نگاہ سے دیکھنے کی تعلیم اسلام نے دی اور اسلام ہی کے قوانین نے عورت کو مساوی حقوق اور معاشرے میں عزت و تکریم عطا کی۔بھارت کے پردھان کی اہلیہ جسودا بین ملک میں مجسم  مظلومیت بنی ہوئی ہے اس کے ساتھ انصاف کون کرے گا؟مجلس بچاؤ تحریک کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ ٔ تحفظ شریعت سے خطاب کے دوران مقررین نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر حفیظ الرحمن (دہلی) جناب مجیداللہ خان فرحت صدر مجلس بچاؤ تحریک ‘ جناب امجداللہ خان خالد ترجمان تحریک کے علاوہ دیگر مقررین نے اس جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو شریعت میں مداخلت کی کوشش پر سخت نتائج کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت شریعت میں مداخلت کرنے کی کوشش کرتی ہے تو ایسی صورت میں ملک کے 20کروڑ مسلمان پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔ جناب مجید اللہ خان فرحت نے کہا کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ نے جو قانون و طرز زندگی دنیا کو دی ہے اسی طرز زندگی نے انسان کو انسان بنایا ہے۔ان قوانین میں ترمیم کوئی برداشت نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے بتایا کہ دستور کی دفعہ44پر مباحث کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے اسی وقت یہ کہتے ہوئے ختم کردیا کہ کثیر تہذیبی ملک میں یکساں سیول کوڈ کا نفاذ کسی بھی طرح ممکن نہیں بنایا جا سکتا۔مجید اللہ خان فرحت نے کہا کہ نریندر مودی بات کر رہے ہیں خواتین کے ساتھ ناانصافیوں کی تو انہیں سب سے پہلے اپنی اہلیہ کو انصاف دینا چاہئے ۔        ( باقی سلسلہ صفحہ 8  پر )