ماؤنٹ ایورسٹ
کھٹمنڈو۔یکم اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) کئی لوگوں کا خواب ہوتا ہے کہ وہ کم از کم ایک مرتبہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کر سکیں۔ تاہم کامی ریٹا نامی ایک شرپا تو اس کا نیا عالمی ریکارڈ بنانے والے ہیں۔نیپال کے 48 سالہ شرپا اتوار کو 22ویں مرتبہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی کوشش کریں گے اور اگر وہ ایسا کر لیتے ہیں تو یہ ایک ریکارڈ ہوگا۔تاہم اب ان کے دونوں دیگر ہم وطن ریٹائرڈ ہو چکے ہیں اس لیے یہ حالیہ سمٹ کامیاب ہونے کے صورت میں صرف وہی سب سے زیادہ تجربہ کار ایورسٹ کوپ پیما ہوں گے۔انہوںنے خبر رساں ادارہ کو بتایا ’میں تاریخ رقم کرنے کی ایک اور کوشش کر رہا ہوں تاکہ پوری شرپا برادری اور ملک کے لیے باعثِ فخر بنوں۔‘ماؤنٹ ایورسٹ 8848 میٹر بلند دنیا کی سب سے بلند چوٹی ہے ۔وہ امریکی بیس میں کوہ پیماؤں کی رہنمائی کرتے ہیں اور مہمات کا انتظام کرتے ہیں۔انہوںنے پہلے مرتبہ سنہ 10994 میں یہ چوٹی سر کی اور آخری بار وہ گذشتہ برس مئی میں گئے تھے۔غیر ملکی کوہ پیما اکثر ان جیسے تجربہ کار شرپا پر انحصار کرتے ہیں۔انہیں ان مہمات کے دوران راستوں کے تعین، رسیاں باندھنے اور ضروری سامان اٹھانے کے لیے رقم ادا کی جاتی ہے۔کامی ریٹا اپنی اس تازہ کوشش میں 29 کوہ پیماؤں کی ایک ٹیم کی قیادت کریں گے۔امریکی اور جاپانی کوہ پیماٰؤں پر مشتمل یہ گروہ اتوار کو بیس کیمپ جائے گا اور دو ہفتوں کے بعد اپنا سفر شروع کرے گا۔ان کا چوٹی تک پہنچنا موسم کی صورتحال پر منحصر ہے۔کامی ریٹا نے کھٹمنڈو پسوٹ کو بتایا کہ ’اگر سب کچھ منصوبے کے مطابق رہتا ہے تو ہم یہ مہم 29 مئی کو ختم کر لیں گے۔‘ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ مہم کامیاب رہی تو وہ اپنا ریکارڈ جاری رکھنے کے لیے مزید مہمات کرتے رہیں گے۔وہ کم سے کم 25 مرتبہ ایورسٹ کو سر کرنا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا ’میں تاریخ رقم کرنا چاہتا ہوں۔‘