عوام کی بے رخی نے اس فیصلہ پر مجبور کیا،منی پور کی خاتون آہن کا شادی کا بھی ارادہ
امپھال 26 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) منی پور کی ’خاتون آہن‘ ایروم چانو شرمیلا جو گزشتہ 16 سال سے مسلح افواج کو خصوصی اختیارات سے متعلق قانون کی تنسیخ کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کرتی رہی ہیں، اُنھوں نے آج اپنے اِس فیصلہ کا اعلان کیاکہ وہ یہ ہڑتال 9 اگسٹ کو ختم کردیں گی اور ریاستی اسمبلی کے انتخابات لڑیں گی۔ 44 سالہ جہدکار نے یہاں کی مقامی عدالت میں حاضری کے بعد میڈیا کے روبرو اعلان کیاکہ ’’میں میری بھوک ہڑتال 9 اگسٹ کو ختم کردوں گی اور آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات لڑوں گی‘‘۔ شرمیلا نے 9 اگسٹ کو جیل سے رہائی کے بعد شادی کی خواہش بھی ظاہر کی ۔ اُن کا ہندوستانی نژاد برطانوی شہری بوائے فرینڈ ہے۔شرمیلا نے کہاکہ اب اُنھیں نہیں لگتا کہ اُن کی بھوک ہڑتال ’’ظالمانہ‘‘ قانون افسپا کی تنسیخ کا موجب بنے گی لیکن وہ جدوجہد جاری رکھیں گی۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سیاست میں شامل ہوکر اپنی جدوجہد کو آگے بڑھائیں گی۔ شرمیلا نومبر 2000 ء سے کچھ بھی کھانے یا پینے سے انکار کرتی رہی ہیں۔ منی پور میں اسمبلی انتخابات سال 2017 ء میں ہونے والے ہیں۔ شرمیلا کو امپھال کے جواہرلال نہرو ہاسپٹل میں ناک کے ذریعہ نلی ڈال کر جبراً غذا دی گئی تھی۔ اِس دواخانہ کا اسپیشل وارڈ اُن کے لئے عملاً جیل بن چکا تھا۔ اُنھیں وقفہ وقفہ سے اِس الزام پر کہ گرفتار کیا جاتا رہا کہ وہ خودکشی کی کوشش کررہی ہیں۔ مگر ہر بار اُنھیں رہائی مل گئی۔ آئی پی سی کے سیکشن 309 کے تحت یہ الزام ثابت ہونے پر زیادہ سے زیادہ سزا ایک سال قید ہے۔ شرمیلا کے اس فیصلہ پر حیرت کا اظہار کیا جارہا تھا تاہم انہوں نے کہا کہ ان کی جدوجہد کے تعلق سے عوامی بے رخی نے انہیں اس فیصلہ کیلئے مجبور کیا۔شرمیلا نے میڈیا کو بتایا کہ حکومت نے ان کے مطالبہ کو تسلیم نہ کرتے ہوئے مایوس کیا ہے۔اس کے علاوہ عوام کی بے رخی نے ان کی جدوجہد کی خاطر خواہ تائید نہیں کی۔