نئی دہلی، 6 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے جنتا دل یونائٹیڈ کے باغی لیڈروں شرد یادو اور علی انور کی راجیہ سبھا کی رکنیت ختم کئے جانے کے اپنے فیصلے کی تنقید پر آج افسوس ظاہر کیا۔ مسٹر نائیڈو نے مرکزی اطلاعاتی کمیشن کی 12 ویں سالانہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے شرد یادو اور علی انور کا نام لئے بغیر کہا کہ کل انہوں نے ایک معاملے کو تین ماہ کے اندر نمٹایا ہے ۔ نائب صدر نے کہا کہ انہیں امید تھی کہ اس معاملے کا جلد تصفیے کرنے کا خیرمقدم کیا جائے گا لیکن کچھ لوگ اس کی بھی نکتہ چینی کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ بائیں بازو کی جماعتوں، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے شرد یادو کو راجیہ سبھا کی رکنیت کے لئے نااہل ٹھہرائے جانے کو غیر مناسب قرار دیا ہے۔ خیال ر ہے کہ نائیڈو نے جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا میں پارٹی کے لیڈر آر سی پی سنگھ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے شرد یادو اور علی انور کو راجیہ سبھا کی رکنیت کے لئے نااہل ٹھہرایا ہے ۔ انہوں نے دونوں فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد پارٹی بدلنے کے قانون کے تحت یہ فیصلہ سنایا ہے ۔