شرد یادونے صفائی ملازمین کی موت پر سوال اٹھائے

نئی دہلی،20ستمبر(سیاست ڈاٹ کام)لوکتانترک جنتا دل کے سینئر لیڈر شرد یادو نے ملک میں سر پر گندگی رکھ ڈھونے کی روایت پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے آج کہا کہ حکومت کو اس روایت پر پوری طرح سے پابندی لگانی چاہئے اور سیور اور سیپٹک ٹینک کی صفائی نئی ٹیکنولوجی سے کی جانی چاہئے ۔مسٹر یادو نے یہاں جاری بیان میں حکومت پر اس زمرے کے لوگوں کے تئیں حساس نہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ جنوری 2017سے اب تک سر پر گندگی ڈھونے والے 300لوگوں کی موت ہوچکی ہے ۔ہر پانچویں دن اس کام میں لگے ایک شخص کی موت ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں کوئی اعدادو شمار جاری نہیں کررہی ہے جبکہ قومی صفائی ملازمین کمیشن نے اموات کے یہ اعدادو شمار دئے ہیں۔ان میں سیور اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کرنے والے ملازم شامل نہیں ہیں۔مسٹر یادو نے کہا کہ ملک میں کافی ترقی ہوئی ہے اور کچھ بیماریوں کا خاتمہ بھی ہوا ہے ۔حکومت گزشتہ چار سال سے سوچھ بھارت مہم بھی چلا رہی ہے ،لیکن سر پر گندگی ڈھونے کی روایت پر پابندی نہیں لگائی گئی ہے اور نہ ہی سیور اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کے لئے کسی نئی ٹیکنولوجی کا استعمال کیا جارہا ہے ۔حکومت بڑی بڑی باتیں کرتی ہے ،لیکن زمین پر نتیجہ کچھ نہیں نکلتا ۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں قومی دارالحکومت خطے میں سیور اور سیپٹک ٹینک کی صفائی کے دوران ایک دن میں چھ لوگوں کی موت ہوگئی۔مرکزی حکومت کئی موضوعات کوریاستی حکومت کا موضوع بتاکر اپنی ذمہ داری سے بچ نکلتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سوچھ بھارت مہم کے تحت گزشتہ چار سال سے بجٹ میں بڑے پیمانے پر الاٹمنٹ کیا جارہا ہے ،لیکن صاف صفائی کہیں نہیں ہے ۔مسٹر یادو نے کہا کہ صفائی کے کام میں لگے لوگوں کی اموات میں اضافے سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت غریبوں ،دلتوں اور پسماندوں کے سلسلے میں سنجیدہ نہیں ہے ۔