شب برأت کے موقع پر نوجوانوں کو عبادتوں پر توجہ دینے کی تلقین کی ضرورت

سڑکوں پر کرتب بازی ، ہنگامہ آرائی سے مقدس راتوں کی پامالی ، والدین و سرپرست حضرات توجہ دیں
حیدرآباد۔ یکم جون (سیاست نیوز) شب برأت کے موقع پر نوجوانوں کو عبادتوں پر توجہ مبذول کرنی چاہئے ناکہ سڑکوں اور ہوٹلوں میں وقت گزاری کے ذریعہ مقدس رات کو ضائع کرنا چاہئے۔ نوجوان نسل عموماً مقدس راتوں کے موقع پر سڑکوں اور چوراہوں کے علاوہ طعام خانوں میں شب بسری کرتی نظر آتی ہے اور شہر کی نامور ہوٹلیں مقدس راتوں کے موقع پر خصوصی حلیم نائیٹ اور دیگر پیشکش کے ذریعہ نوجوانوں کو راغب کرنے کی کوشش کرتی ہے جوکہ انتہائی نامناسب عمل ہے۔ مقدس راتوں کا اہتمام کیا جانا ضروری ہے لیکن بازاروں میں ہنگامہ آرائی اور سڑکوں پر کرتب بازی کے ذریعہ مقدس راتوں کا اہتمام نہیں ہوتا بلکہ مقدس راتوں کا تقدس ان حرکات کی وجہ سے پامال ہوتا ہے۔ اسی لئے والدین ، سرپرستوں اور بزرگوں کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں بالخصوص نوجوان نسل کو مقدس راتوں کی اہمیت سے واقف کرواتے ہوئے انہیں اس طرح کی حرکتوں سے اجتناب کی تلقین کریں ایسی حرکتوں سے نہ صرف وہ گناہ گار بن رہے ہیں بلکہ ان کی حرکات کے باعث امت مسلمہ کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور مقدس راتوں کا تقدس پامال ہوتا جارہا ہے۔ مقدس رات کی آڑ میں اوباش اور منچلے قسم کے نوجوان رات دیر گئے سڑکوں پر گھومتے ہوئے کرتب بازی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور ہوٹلیں کھلے رہنے کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پوری رات گپ شپ میں گذار دیتے ہیں جبکہ ان مقدس راتوں کے قیمتی لمحات کے توسل سے نوجوان نہ صرف اپنی زندگی و آخرت کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ اپنے اہل و عیال و والدین کیلئے بھی بارگاہ ایزدی سے رجوع ہوتے ہوئے بہتری طلب کرسکتے ہیں۔ نوجوانوں میں مقدس راتوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے علماء و مشائخین کے علاوہ والدین انہیں سمجھانے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان ان اہم ترین لمحات کو سڑکوں یا ہوٹلوں میں ضائع کرنے کے بجائے مساجد کا رخ کرتے ہوئے اللہ رب العزت کو منانے کی کوشش کریں۔ نوجوانوں میں شعور بیدار کرنے اور انہیں مقصدِ حیات سے واقف کروانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ انہیں دینی تعلیم سے بھی روشناس کیا جائے اور بہتر سے بہتر انداز میں ان کی تربیت کو یقینی بنایا جائے تاکہ وہ نہ صرف مقدس راتوں کا اہتمام کریں بلکہ ماہ رمضان المبارک کے فیوض و برکات کے حصول کیلئے بھی خود کو تیار کرسکیں۔