حیدرآباد۔/28جنوری، ( سیاست نیوز) سعودی عرب کے فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کا سانحہ ارتحال عالم اسلام کیلئے عظیم نقصان ہے۔ انہوں نے بالخصوص حجاج کرام کی جو خدمت کی ہے وہ قابل ستائش ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ جناب محمد محمود علی نے آج انڈیا ۔ عرب فرینڈ شپ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام سالار جنگ میوزیم میں منعقدہ تعزیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے شاہ عبداللہ کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے ہندوستان اور سعودی عرب کے مابین دوستانہ روابط کا تذکرہ کیا۔ جناب محمد محمود علی نے کہا کہ ماضی میں حضور نظام نے سعودی عرب کی کافی مدد کی تھی اور مقدس شہروں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں برقی کا انتظام کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی بارکس عرب باشندوں کا علاقہ ہے۔ سعودی عرب میں تیل کی دریافت کے بعد تیزی سے ترقی دیکھی گئی اور ملک کو خوشحال و ترقی یافتہ بنانے میں فرمانرواؤں نے غیر معمولی رول ادا کیا۔ سابق ریاستی وزیر جناب آصف پاشاہ نے جلسہ کی صدارت کی۔ اس موقع پر جناب محمد علی شبیر ڈپٹی فلور لیڈر کونسل، جناب عامر علی خاں نیوز ایڈیٹر روز نامہ ’ سیاست‘ مولانا قبول پاشاہ شطاری، مسٹروی ہنمنت راؤ رکن راجیہ سبھا، مسٹر سوامی گوڑ صدر نشین قانون ساز کونسل اور دیگر موجود تھے۔ جناب محمد محمود علی نے بتایا کہ حیدرآباد میں سعودی قونصل خانہ کے قیام کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کو تلنگانہ میں سرمایہ کاری کا مشورہ دیا۔ جناب عامر علی خاں نیوز ایڈیٹر ’سیاست‘ نے شاہ عبداللہ کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ جس ملک کے حکمران تھے اور وہاں کی سرزمین اس ملک کا ہر مسلمان کے دل میں خصوصی مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ عبداللہ نے اپنے دور اقتدار میں کئی انقلابی و ترقیاتی کام انجام دیئے جو ناقابل فراموش ہیں۔ حرمین شریفین کی توسیع ان کا غیر معمولی کارنامہ ہے، اس کے علاوہ تعلیم اور بالخصوص لڑکیوں کو عصری تعلیم سے آراستہ کرنے کے علاوہ انہوں نے ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے اصلاحات لائے تھے۔
جناب محمد علی شبیر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور سعودی عرب کے باہمی روابط ہمیشہ خوشگوار رہے۔ 2006ء یوم جمہوریہ تقریب میں اسوقت کی کانگریس زیر قیادت یو پی اے حکومت نے شاہ عبداللہ کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا تھا۔سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے پروٹوکول کو نظرانداز کرتے ہوئے ایرپورٹ پہنچ کر شاہ عبداللہ کا استقبال کیا تھا۔ انہوں نے شاہ عبداللہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسلکی اختلافات سے بالاتر ہوکر انہوں نے عالم اسلام کی ترقی کیلئے کام کیا۔ صدرنشین قانون سازکونسل مسٹر سوامی گوڑ، مولانا رحیم الدین انصاری، ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ جتیندر ریڈی، پروفیسر ستیہ نارائنا، پروفیسر اقبال نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ صدر انڈیا۔ عرب فرینڈ شپ فاؤنڈیشن مسٹر جبار پٹیل نے خیرمقدمی خطاب کیا۔ ضیاء عرفان حسامی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ اس موقع پر شاہ عبداللہ کو خراج پیش کرتے ہوئے دو منٹ کی خاموشی منائی گئی۔ مولانا قبول پاشاہ شطاری نے دعا کی۔