شاہی مسجد کا سیکوریٹی ملازم 18 ماہ کی تنخواہ سے محروم

محکمہ اقلیتی بہبود کی بے حسی ، ملازم مقروض ، گھریلو اخراجات کے لیے فکر مند
حیدرآباد۔یکم اکٹوبر، ( سیاست نیوز) محکمہ ا قلیتی بہبود کے تحت موجود تاریخی مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین کے مسائل کی یکسوئی میں تاخیر معمول بن چکا ہے لیکن محکمہ کی بے حسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ شاہی مسجد کی سیکوریٹی پر تعینات ایک ملازم گزشتہ 18ماہ سے اپنی تنخواہ سے محروم ہے۔ یہ ملازم اپنی تنخواہ کی اجرائی کیلئے اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کے پاس چکر کاٹ کر بے بس ہوچکا ہے اور گھر چلانے کیلئے مقروض ہوچکا ہے۔ یوں تو مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین تنخواہوں میں اضافہ کیلئے طویل عرصہ سے درخواست کررہے ہیں لیکن اعلیٰ عہدیدار انہیں بجٹ کی کمی یا کسی اور بہانے کے ذریعہ ٹال رہے ہیں۔ لیکن شاہی مسجد کے اس سیکوریٹی ملازم کی ابتر صورتحال نے محکمہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شاہی مسجد کے تمام ملازمین کو ہر ماہ کی تنخواہ مقررہ وقت پر ادا کی جارہی ہے جبکہ سیکوریٹی خدمات پر آؤٹ سورسنگ کے ذریعہ خدمات انجام دینے والے محمد عمر 18ماہ سے اپنی  ماہانہ تنخواہ 6,700 روپئے سے محروم ہیں۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بجٹ کی تیاری کے دوران ان کی تنخواہ کی منظوری حاصل نہیں کی جاسکی جس کے باعث تنخواہ جاری نہیں کی جاسکتی۔ حیرت تو اس بات پر ہے کہ اقلیتی بہبود میں کروڑہا روپئے موجود ہیں لیکن عہدیدار کسی اور مد سے اس غریب شخص کی مدد کرنے تیار نہیں۔ سابق میں مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین کو تین ماہ تک تنخواہیں ادا نہیں کی گئی تھیں لیکن حکومت نے اقلیتی فینانس کارپوریشن سے قرض حاصل کرتے ہوئے تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد کارپوریشن سے تقریباً 12لاکھ روپئے قرض حاصل کیا گیا۔ چونکہ یہ غریب ملازم اپنی تنخواہ کی اجرائی کیلئے اعلیٰ عہدیداروں تک رسائی یا پھر ان پر دباؤ بنانے کا متحمل نہیں ہوسکتا لہذا کسی کو اس کی پریشانی اور غربت کی فکر نہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مسجد کے منیجر نے اس مسئلہ پر متعلقہ عہدیداروں کو توجہ بھی دلائی تھی۔ اگر یہ سیکوریٹی ملازم اپنی ذمہ داری چھوڑ دے تو پھر اس تاریخی مسجد کی نگرانی کرنے والا کوئی نہیں رہے گا۔ صرف اس امید کے ساتھ یہ ملازم خدمات جاری رکھے ہوئے ہے کہ کسی نہ کسی دن محکمہ اقلیتی بہبود کے اعلیٰ عہدیداروں کو ان کی حالت پر رحم آئیگا۔ مسجد کے ملازمین کی تعداد 6ہے جن میں خطیب وامام کے علاوہ منیجر، موذن، صفائی کرمچاری اور 2 سوئپر شامل ہیں۔ اس مسجد کیلئے ملازمین کی یہ تعداد انتہائی ناکافی ہے۔ سیکوریٹی ڈیوٹی کیلئے کم از کم 3ملازمین درکار ہیں جو 24گھنٹے وقفہ وقفہ سے مسجد کی نگرانی کرسکیں لیکن آؤٹ سورسنگ پر صرف ایک سیکوریٹی اسٹاف کو رکھا گیا ہے اور وہ بھی تقریباً دیڑھ سال سے اپنے جائز حق اور اُجرت سے محروم ہے۔ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کی سخت ضرورت ہے کیونکہ موجودہ گرانی کے اعتبار سے تنخواہیں ناکافی ہیں۔ خطیب وامام کی تنخواہ ماہانہ 11,500روپئے ہے جبکہ منیجر اور موذن کو 10ہزار روپئے ادا کئے جاتے ہیں۔ دیگر ملازمین کی تنخواہ صرف 6,700 روپئے ماہانہ ہے۔