شاہی امام کا خطاب شاہجہاں نے دیا : امام بخاری

نئی دہلی 21 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) اپنے بیٹے کو جانشین بنانے کے فیصلے کی مدافعت کرتے ہوئے دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے دہلی ہائیکورٹ میں ادعا کیا کہ یہ ایک موروثی خطاب ہے جو مغل حکمران شاہجہاں نے دیا تھا ۔ یہ روایت ہے جو کئی صدیوں سے قانون کے برعکس نہیں ہے ۔ امام بخاری نے ادعا کیا کہ مغل حکمران نے کہا تھا کہ جامع مسجد کی امامت صرف پہلے امام کے خاندان ہی میں برقرار رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ شاہی امام کا خطاب مسجد کے سب سے پہلے امام حضرت سید عبدالغفور شاہ بخاری کو شاہجہاں نے خود دیا تھا اور انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جامع مسجد کی امامت ان کے ہی خاندان میں جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک روایت اور قدیم رسم ہے اور یہ کسی قانون کے مغائر نہیں ہے ۔ جامع مسجد کا امام رہنے پر کسی کو بھی شاہی امام کا لقب استعمال کرنے سے روکا نہیں جانا چاہئے ۔ عدالت میںشاہی امام کی جانب سے اپنے فرزند کو نائب امام مقرر کرنے کے فیصلے کے خلاف دائر کردہ مفاد عامہ کی تین درخواستوں کی سماعت چل رہی تھی ۔ انہوں نے عدالت میں ایک حلفنامہ داخل کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ سید احمد بخاری موروثی اعتبار سے جامع مسجد کے 13 ویں امام ہیں۔ انہوں نے یہ ادعا بھی کیا کہ جامع مسجد وقف بورڈ کی ملکیت نہیں ہے بلکہ یہ اللہ کی ملکیت ہے ۔