شاہیں

میں اک شاہین ہوں بچو! میری ہمت کا کیا کہنا
مجھے ہی زیب دیتا ہے ، فضاؤں میں سدا رہنا
میں جب اُڑتا ہوں ، پیچھے چھوڑ جاتا ہوں ستاروں کو
جگہ دیتا نہیں دل میں ، میں کبھی دل کش نظاروں کو
کسی سے کچھ طلب کرنا گوارا میں نہیں کرتا
شکار غیر پر بالکل گزارا میں نہیں کرتا
جھپٹتا ہوں ہدف پر میں بڑی بھرپور طاقت سے
مجھے ہے لطف آتا ، کوہساروں کی رفاقت سے
مثالی قوت پرواز کا احساس رکھتا ہوں
میں سارے ہی پرندوں میں مقام خاص رکھتا ہوں
ہمیشہ باخبر رہنا ، مری فطرت میں شامل ہے
جو میری سوچ ہے ، وہ دور اندیشی کی حامل ہے
نہیں ہوں قید میں یارو! شجر کے آشیانے میں
کہ میری حُریت کی دھوم ہے ، سارے زمانے میں
محمد عدنان دانش