نصف گھنٹہ کیلئے کوئی پارکنگ فیس نہیں، ایک گھنٹہ تک کیلئے خریداری کی رسید پیش کرنا ہوگا، عوام کو راحت
حیدرآباد۔/31مارچ، ( سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد کے حدود میں واقع شاپنگ مالس اور ملٹی پلیکس جانے والے عوام کو حکومت نے پارکنگ فیس سے نجات دلانے کیلئے اسکیم کا اعلان کیا ہے جس کے تحت شاپنگ مالس کے مالکین ابتدائی 30 منٹ کے وقفہ کیلئے کسی بھی گاڑی کی پارکنگ فیس وصول نہیں کریں گے۔ ایک گھنٹہ تک پارکنگ کی صورت میں عوام کو اس وقت پارکنگ فیس سے استثنیٰ حاصل رہے گا بشرطیکہ وہ شاپنگ سے متعلق بل ثبوت کے طور پر پیش کریں۔ اس اسکیم پر یکم اپریل سے عمل آوری کا آغاز ہورہا ہے۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں عوام کو یہ شکایت تھی کہ شاپنگ مالس کی جانب سے من مانی پارکنگ فیس وصول کی جارہی ہے اور حکومت پر پارکنگ فیس کو باقاعدہ بنانے کے سلسلہ میں دباؤ بڑھ رہا تھا۔ محکمہ بلدی نظم و نسق کے پرنسپل سکریٹری اروند کمار کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق کوئی بھی شخص اگر ایک گھنٹہ سے زائد وقفہ کیلئے پارکنگ کرتا ہے اور وہ خریدی کا بل یا فلم کا ٹکٹ جس کی مالیت پارکنگ فیس سے زیادہ ہو تو ایسی صورت میں پارکنگ فیس وصول نہیں کی جائے گی۔ ایسے افراد جنہوں نے شاپنگ نہیں کی اور اپنی گاڑی کو آدھا گھنٹہ سے زائد تک پارک کیا ان سے پارکنگ فیس کی وصولی کا اختیار شاپنگ مالس کے انتظامیہ کو دیا گیا ہے۔ ملٹی پلیکس اور شاپنگ مالس میں ٹو وہیلرس کیلئے 20 روپئے اور فور وہیلرس سے 30 روپئے وصول کررہے تھے۔ بعض ملٹی پلیکس نے پارکنگ فیس مقرر کرتے ہوئے کامپلکس میں گاڑی داخل ہونے سے قبل ہی اسے وصول کرنے کا سسٹم بنایا تھا۔ بعض شاپنگ مالس میں داخلہ کے وقت ٹوکن دیا جاتا ہے اور روانگی کے موقع پر پارکنگ کے وقت کے حساب سے رقومات وصول کی جارہی ہیں۔ حالیہ عرصہ میں Inorbit مال اور مہیشوری پرمیشوری کامپلکس کاچیگوڑہ میں زائد پارکنگ فیس کی وصولی کے سلسلہ میں پولیس میں شکایات درج کرائی گئی تھیں جس کے بعد وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ متعلقہ قوانین کا جائزہ لیتے ہوئے پارکنگ فیس کے سلسلہ میں کوئی حل تلاش کریں۔ اسی دوران گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے عہدیداروں نے کہا کہ انتظامیہ کو پارکنگ فیس کی وصولی کے سلسلہ میں قواعد موجود ہیں۔ جی ایچ ایم سی ایکٹ کے سیکشن 115(40) کے تحت پارکنگ علاقہ یا کسی ہمہ منزلہ کمرشیل کامپلکس کا کامن ایریا کو پبلک پلیس کا درجہ دیا گیا ہے جہاں کوئی بھی پارکنگ فیس وصول کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔ 2003 میں ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ کمرشیل کامپلکس وزیٹرس سے پارکنگ فیس وصول نہیں کرسکتے کیونکہ یہ علاقہ عوامی مقام کے تحت آتا ہے۔ سکریٹری بلدی نظم و نسق اروند کمار نے کہا کہ مختلف گوشوں سے من مانی پارکنگ فیس کی وصولی کے بارے میں شکایات ملنے پر نئے احکامات جاری کئے گئے تاکہ شہریوں کو راحت ہو۔ پارکنگ سے متعلق قوانین کی تیاری کیلئے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے ہوٹل مالکین، شاپنگ مالس اور فنکشن ہالس کے ذمہ داروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا تھا نئی اعلان کردہ پالیسی پر ابتداء میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حدود میں عمل آوری کی جائے گی۔