داعش نے کرد اکثریتی شہر میں تباہ کن بم حملے کی ذمہ داری قبول کرلی
بغداد۔ 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) شام کے کرد اکثریتی شمال مشرقی شہر قامشلی میں چہارشنبہ کے روز ایک خودکش ٹرک بم دھماکے میں 48 افراد ہلاک اور کم سے کم 140 زخمی ہوگئے ہیں۔داعش نے اس خودکش بم کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔ شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا نے اطلاع دی ہے کہ ایک خودکش بمبار نے اپنی بارود سے بھری گاڑی کو قامشلی کے مغربی حصے میں دھماکے سے اڑایا ہے۔شامی ذرائع ابلاغ نے پہلے یہ اطلاع دی تھی کہ قامشلی میں دو بم دھماکے ہوئے ہیں لیکن بعد میں شہر سے ذرائع اور برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے وضاحت کی ہے کہ پہلے خودکش کار بم دھماکے کے نتیجے میں گیس کا ایک ٹینک پھٹنے سے دوسرا زوردار دھماکا ہوا تھا۔جس علاقے میں یہ بم دھماکا ہوا ہے وہاں مقامی خود مختار کرد انتظامیہ کے متعدد وزراء کے مکانات واقع ہیں۔داعش سے وابستہ اعماق نیوز ایجنسی اس خودکش بم حملے کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک ٹرک بم دھماکا تھا اور اس میں کرد انتظامیہ کے دفاتر پر مشتمل ایک کامپلیکس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔داعش کے جنگجو قبل ازیں بھی قامشلی اور دوسرے کرد اکثریتی شہروں میں بم دھماکے کر چکے ہیں۔