بیروت ۔ 26 فبروری (سیاست ڈاٹ کام)روس کے فضائی حملہ میں آج شدت پیدا ہوگئی اور پورے شام میں باغیوں کے مستحکم گڑھ پر فضائی حملے کرتے ہوئے انہیں تباہ کردیا گیا جبکہ آدھی رات سے شام میں پانچ سالہ خانہ جنگی کے خاتمہ کیلئے معاہدہ نافذ ہوجائے گا۔ صدر بشارالاسد کی حکومت اور اہم اپوزیشن دونوں نے معاہدہ سے اتفاق کیا ہے جس کے تحت دولت اسلامیہ اور دیگر جہادیوں کے خلاف جنگ جاری رکھنے کی گنجائش ہے۔ انسانی حقوق کی نگرانکار تنظیم شامی رسدگاہ کے بموجب روس اور حکومت شام نے غیر جہادی باغی گروپس کے علاقوں پر جنگ بندی کے نفاذ سے پہلے شدید حملے کئے جو معمول سے کہیں زیادہ شدید تھے۔ مشرقی شہر غوطہ پر کم از کم 26 حملے کئے گئے۔ اہم شہر دوما پر کئے ہوئے 10 حملے بھی ان میں شامل ہیں۔ صدر روس ولادیمیر پوٹن نے پرزور انداز میں کہا کہ روس دہشت گرد گروپس کو نشانہ بنانا جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ کن جنگ و بادل ناخواستہ کررہے ہیں۔ تاہم اسے جاری رکھا جائے گا۔ وہ ٹی وی پر قوم سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ پیچیدہ کارروائی ہوگی۔ مفاہمت کی کوششیں کی جائیں گی لیکن روس کے سامنے کوئی اور متبادل نہیں ہے۔