شام میں کلورین گیس حملوں کے شواہد کانگریس کمیٹی کے سامنے پیش

طرابلس 18 جون (سیاست ڈاٹ کام) سیریئن امریکن میڈیکل سوسائٹی کے رکن ڈاکٹر محمد تناری نے ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے ارکان کو بتایا کہ شام کی فوج نے 16 مارچ کو سرمین کے علاقے میں ہیلی کاپٹر سے کیے گئے حملوں میں کلورین گیس استعمال کی۔شام سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر بشار الاسد باغیوں کے زیر تسلط علاقوں میں شہریوں کو ہلاک، دہشت زدہ اور منشتر کرنے کے لیے ایک بار پھر منظم طریقے سے کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔یہ دعویٰ انھوں نے امریکہ کی ایک کانگریس کمیٹی کو تفصیلات بتاتے ہوئے کیا۔صدر اسد نے یہ کہہ کر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے الزام کو مسترد کردیا کہ اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اس سے قبل آنے والے ایسے ہی دباؤ پر ان کا کہنا تھا کہ وہ کیمیائی ہتھیاروں کی تمام کھیپ تلف کر چکے ہیں۔لیکن سیریئن امریکن میڈیکل سوسائٹی کے رکن ڈاکٹر محمد تناری نے ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے ارکان کو بتایا کہ شام کی فوج نے 16 مارچ کو سرمین کے علاقے میں ہیلی کاپٹر سے کیے گئے حملوں میں کلورین گیس استعمال کی۔تناری نے کمیٹی کو اس واقعے میں ہلاک و زخمی ہونے والی خواتین اور بچوں کی ویڈیو پیش کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے یہ سب کچھ اس وقت دیکھا جب وہ ان زخمیوں کے علاج کے لیے پہنچے۔”درجنوں افراد کو سانس لینے میں تکلیف تھی، ان کی آنکھوں اور گلے میں سوزش تھی اور ان کے منہ سے مادہ خارج ہونا شروع ہو گیا تھا۔ ہم نے انھیں زمین پر ہی لٹا دیا کیونکہ ہاسپٹل میں تمام بستر مریضوں سے بھرے ہوئے تھے۔ کلورین گیس کا حملوں کے دوران استعمال ممنوع ہے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔