اقوام متحدہ 19 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے شام کی اپوزیشن کی جانب سے جاریہ ہفتے ہونے والی بین الاقوامی امن کانفرنس میں شرکت کے فیصلے کی ستائش کی ہے اور کہا کہ یہ کانفرنس شام میں لڑائی کو روکنے کی ایک کوشش ہے جس کو اپوزیشن کی شمولیت سے تقویت حاصل ہوگی ۔ بان کی مون نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ ایک حوصلہ مندانہ اورتاریخی اقدام ہے جو شام میں گذشتہ تین سال سے جاری تنازعہ کا بات چیت سے سیاسی حل دریافت کرنے کی کوششوں کے مفاد میں ہے ۔ تین سال سے جاری لڑائی میں بے تحاشہ تباہی ہوئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وہ شامی اپوزیشن کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کے منتظر ہیں جس میں خواتین کو بھی نمائندگی دی جانی چاہئے تاکہ قیام امن کی سمت مناسب پیشرفت ہوسکے ۔ یہ کانفرنس چہارشنبہ سے سوئیٹزر لینڈ کے شہر مونٹریاکس میں شروع ہو رہی ہے جس کے کنوینر خود بان کی مون ہیں۔ شام کے قومی اتحاد نے کل فیصلہ کیا تھا کہ وہ شام میں قیام امن کی کوششوں پر غور کرنے کیلئے ہونے والی امن کانفرنس میں شرکت کرینگے ۔ اس کانفرنس میں اپوزیشن کے نمائندوں کو شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ پہلی مرتبہ راست بات چیت کرنے کاموقع مل سکتا ہے ۔ بان کی مون نے اس کانفرنس کے سلسلہ میں کہا کہ اس کا مقصد شام میں متحارب فریقین کے مابین اختلافات کو کم سے کم کرتے ہوئے وہاں جاری تنازعہ اور لڑائی کو روکنا اور مسئلہ کا کوئی قابل قبول حل دریافت کرنا ہے ۔ بان کی مون نے سوئیٹزر لینڈ میں ہونے والی اس کانفرنس میں شرکت کیلئے 30 ممالک اور علاقائی تنظیموں کے نمائندوں کو مدعو کیا ہے ۔