شام میں رونڈا جیسی صورتحال ‘ تشدد کا تسلسل شرمناک : بان کی مون

واشنگٹن ۔ یکم مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ روانڈہ میں آج سے 20 سال قبل جو صورتحال پیدا ہوئی تھی اور جس طرح وہاں انسانی خون کا ضیاع ہوا تھا شام میں آج اسی صورت حال کو بین الاقوامی برادری روکنے میں ناکام ہے جو ایک افسوسناک بات ہے ۔ اپنی بات دہراتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کیا انسانی خون اتنا سستا ہوگیا ہے کہ جس کی روک تھام نہیں کی جاسکتی ؟ یقیناً یہ شام کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری کے لئے ایک انتہائی شرمناک بات ہے ۔ فاکس نیوز کے مطابق انھوں نے شام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بھی شدید مذمت کی ۔

شام میںموجود ہر شہری کو آج اپنی قیمتی جان کی فکر لاحق ہے ۔ بان کی مون نے کہا کہ آج دنیا کا کیا حال ہے ؟ ہر طرف متعصبانہ رویہ اپنایا جارہا ہے ۔ کوئی یوروپی ہے ، کوئی مسلمان ہے کوئی تارکین وطن ہے تو کسی کا تعلق اقلیتی فرقہ سے ہے ۔ یہ سب کیا ہے ؟ یہ انسانی حقوق کی پامالی کی ایک دو نہیںکئی مثالیں ہیں۔ روانڈہ نسل کشی کے 20 سال مکمل ہونے پر ’’کویبو کا 20 ‘‘ کے نام سے نیویارک میں تقریبات کے ایک سلسلہ کا آغاز کرتے ہوئے اپنے خطاب کے دوران بان کی مون نے یہ ریمارک کیا ۔ روانڈا میں ہم نے جو سبق سیکھا اُس کے بعد بین الاقوامی برادری کو کم از کم ایسی غلطیوں کا اعادہ نہیں کرنا چاہئے ۔ روانڈہ کے رونگٹے کھڑے کردینے والے واقعات کے بعد یہ توقع نہیں کی جاسکتی تھی کہ شام جیسے ملک میں بھی ویسے ہی حالات پیدا ہوں گے ۔