شام میں داعش کے کئی ٹھکانوں پر امریکی فضائی حملے

بیروت ۔ 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے آج مشرقی شام کے کئی علاقوں میں مشتبہ دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔ پڑوسی عراق کے سرحدی علاقہ میں بھی دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکی سنٹرل کمان نے آج ایک بیان میں کہا کہ اس فضائی مہم کو آج مزید وسعت دی گئی۔ اس مہم میں عرب ممالک بھی شامل ہیں اور اوباما انتظامیہ نے داعش کو تباہ کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ آج کے ان حملوں میں عراقی سرحدی ٹاؤن قائم کے قریب شام میں داعش کی 8 گاڑیاں تباہ ہوگئی۔ اس کے علاوہ بغداد کے مغربی علاقہ میں دو مسلح گاڑیاں اور شمالی عراق میں کئی ٹھکانوں پر جنگجوؤں کو نقصان پہنچایا گیا۔ پنٹگان کے ترجمان جان کربائے نے ایک علحدہ بیان میں کہا کہ مشرقی شام نے فضائی حملوں کے ذریعہ اس علاقہ کو تباہ کیا گیا جسے شدت پسند آلات کی عراق میں منتقلی کیلئے استعمال کرتے تھے۔ انہوں نے واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ کس علاقہ میں حملے کئے گئے لیکن کہا کہ عراقی ٹاؤن قائم کے شامی سرحدی علاقہ میں یہ فضائی حملے کئے گئے۔ اس دوران صدر امریکہ بارک اوباما نے داعش کے نیٹ ورک کو پوری طرح ختم کرنے کے عزم کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنی فوجی طاقت کے ذریعہ اس دہشت گرد گروپ کو بے اثر کردے گا۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے مسلمانوں سے خواہش کی کہ وہ داعش کے نظریات کو علانیہ اور طاقت کے ذریعہ مسترد کردیا۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے عالمی قائدین کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ان دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ داعش کے خلاف کے طاقت کے استعمال میں امریکہ ایک معزز اور تعمیری پارٹنر ہوگا۔ اوباما نے 193 رکنی جنرل اسمبلی سے چھٹا خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام اور عراق میں دہشت گردوں نے جو مظالم کئے ہیں، اس کی وجہ سے ہمیں کارروائی کیلئے مجبور ہونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد گروپ داعش کو بے اثر اور بالآخر تباہ کردیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی خدا اس طرح کی دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔ ان کی کارروائیوں کو کسی صورت منصفانہ قرار نہیں دیا جاسکتا اور اس طرح کا شیطانی عمل کرنے والوں سے بات چیت کی کوئی وجہ نہیں۔ وہ قاتل ہیں اور صرف طاقت کی زبان سمجھتے ہیں۔ اس لئے امریکہ خاتون کے اس نیٹ ورک کو ختم کرنے کیلئے وسیع تر اتحاد کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ انہوں نے نصف گھنٹے طویل تقریر کے دوران کہا کہ داعش نے انتہائی سنگین اور ناقابل تصور جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے بے قصور لوگوں کے سر قلم کردیئے اور مظالم کی ویڈیوز تقسیم کی جس نے ساری دنیا کو ہلا کر رک ھدیا ہے۔ انہوں نے عالمی قائدین سے خواہش کی کہ وہ اس اتحاد میں شامل ہوں اور یہ بھی کہاکہ امرییکہ تنہا کوئی کارروائی نہیں کرے گا۔ وہ نہیں چاہتا کہ بیرونی زمینوں پر قبضہ کرنے کیلئے امریکی فوج روانہ کرے۔ اس کے برعکس وہ عراق اور شام کے عوام کی تائید کرے گا۔