جنیوا ۔ 5 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) تقریباً 30 ہزار غیرملکی جنگجو فی الحال شام اور عراق میں موجود ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ سطحی عہدیدار نے انتباہ دیا کہ خود ان کے ممالک میں دہشت گردی اور حملوں کے اندیشے میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ انسداد دہشت گردی کمیٹی کے سربراہ اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سکریٹری جنرل جاں پال لابور نے کہا کہ غیرملکی جنگجوؤں کی تعداد جنگ زدہ شام اور پڑوسی ملک عراق میں بہت زیادہ ہے۔ خود ان کے آبائی وطن ممالک میں دہشت گرد حملوں کا اندیشہ بڑھتا جارہا ہے اور شام اور عراق میں اسی تناسب میں ان پر دباؤ میں اضافہ ہورہا ہے۔ لابور نے پرزور انداز میں کہا کہ ممالک کو چاہئے کہ اکثریت کی جانچ کے مؤثر انتظامات کئے جائیں اور دیکھا جائے کہ کونسے غیرملکی جنگجو خطرناک ہیں اور کونسے نہیں ہیں۔ فرانس کے ایک سابق جج نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عدالتوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ تاہم انتباہ دیا کہ دہشت گرد تنظیمیں زیادہ تیزرفتار ہیں۔ چنانچہ ہمیں بھی اپنی رفتار اسی مناسبت سے تیز کرنی پڑے گی۔