شام امن کانفرنس میں تعطل برقرار

جنیوا ؍ بیروت ۔ 27 جنوری ۔ (سیاست ڈاٹ کام ) شام امن مذاکرات میں آج انتہائی اہم موضوع اقتدار کی منتقلی پر تعطل برقرار رہا اور کسی طرح کی پیشرفت نہیں ہوسکی ۔ فریقین اپنے موقف پر ڈٹے رہے ، ذرائع نے بتایا کہ صدر بشارالاسد حکومت کی نمائندگی کررہے وفد نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اُن اصولوں کی نشاندہی کی جس کا مقصد سرکاری اداروں کا تحفظ اور دہشت گرد گروپوں سے لاحق خطرات کو حتم کرنا ہے ۔ اپوزیشن نے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کے دوران سیاسی اقتدار کی منتقلی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس طرح باہمی تعطل برقرار رہا اور اقوام متحدہ کے ثالثی لخضر براہیمی نے سیشن ختم کردیا ۔ اپوزیشن قومی اتحاد کے وفد کی نمائندگی کررہے ایک رکن ریما فلیحان نے کہا کہ

آج کے مذاکرات تعمیری نہیں رہے کیونکہ حکومت کی نمائندگی کررہے وفد کا موقف بالکل تبدیل نہیں ہوا ۔ دوسری طرف حکومت کے وفد میں شامل ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن نے اقتدار کی منتقلی کے علاوہ دوسرے کسی موضوع پر بات چیت کے لئے آمادگی ظاہر نہیں کی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ سرکاری وفد نے ملک شام اور وہاں کی عوام کو انتہاء پسندی و دہشت گردی سے بچانے کیلئے ضروری اُصولوں پر مبنی بیان جاری کیا ہے ۔ اس دوران اقوام متحدہ اور کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی سے متعلق تنظیم کے مشترکہ مشن نے شام میں زہریلے کیمیائی مادوں کی دوسری کھیپ کو ڈنمارک اور ناروے کے بحری جہازوں کے ذریعہ ملک سے باہر نکال دیا گیا۔