شامی پناہ گزینوں کے باعث معیشت پر دباؤ : شاہ عبداللہ

طرابلس۔ 2 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) اردن کے شاہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ ہزاروں شامی پناہ گزینوں کی اردن میں آمد کے باعث سماجی سروسز، انفراسٹرکچر اور معیشت پر بے انتہا دباؤ ہے اور حالات بے قابو ہوتے جا رہے ہیں۔ شام پر امدادی کانفرنس سے قبل بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں شاہ عبداللہ نے کہا کہ ’میرے خیال میں کبھی نا کبھی حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے۔‘ انھوں نے کہا کہ اگر عالمی برادری چاہتی ہے کہ اردن شامی پناہ گزینوں کو رکھے تو اس کو اردن کی مزید مدد کرنا ہو گی۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ 22.5 ملین شامیوں بشمول وہ جو ہمسایہ ممالک میں پناہ لیے ہوئے ہیں کی مدد کے لیے 7.7 بلین ڈالر امداد طلب کر رہی ہے۔ لیکن پچھلے سال اقوام متحدہ نے جو 2.9 بلین ڈالر کی اپیل کی تھی اس کا صرف 43 فیصد حصہ ہی اس کو مل پایا ہے۔اردن میں اس وقت چار کروڑ ساتھ لاکھ شامی پناہ گزینوں میں سے چھ لاکھ 35 ہزار شامی پناہ گزین موجود ہیں۔ شاہ عبداللہ نے بی بی سی کو انٹرویو میں کہا کہ شامی پناہ گزینوں کی اتنی بڑی تعداد کے باعث اردن کی عوام متاثر ہو رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کا 25 فیصد بجٹ پناہ گزینوں پر صرف کیا جا رہا ہے جس کے باعث عوامی خدمات متاثر ہو رہی ہیں اور لوگوں کو ملازمتوں کے حصول میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔