شامی خانہ جنگی کے موضوع پر ویانا میں اہم عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات

ویانا ۔ 30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) شام کے تنازعہ کے حل کے لئے جمعہ کو آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں عالمی اور علاقائی طاقتوں کے درمیان اہم بات چیت ہونے والی ہے جس میں ایران پہلی بار شرکت کر رہا ہے۔ اس بات چیت سے عین قبل اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے ان ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ شام کی عوام کے مصائب کے خاتمے کے لئے قومی مفاد سے بالا تر ہوکر متحد ہوجائیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ شام کے مسئلے پر متعلقہ ممالک کو اپنے موقف میں نرمی پیدا کرنی چاہیے تاکہ اس تنازعہ کو حل کیا جا سکے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ شام کے مسئلے پر ایران پہلی بار سفارتی سطح پر اس میں شامل ہوا ہے۔ ایران کی طرح روس بھی شام کے موجودہ حکمراں بشار الاسد کا حامی ہے اور وہ بھی اس بات چیت میں حصہ لے رہا ہے۔ ایران اور روس کو بات چیت میں امریکہ اور سعودی عرب کا سامنا ہے جو بشار الاسد کے سخت مخالف ہیں۔ اس بات چیت میں شام کی حکومت اور باغیوں کے کسی نمائندے کو دعوت نہیں دی گئی ہے۔ ادھر یورپی یونین کی جانب سے خارجہ امور کی سربراہ فیڈرکا موگیرینی نے کہا ہے کہ انھیں امید ہے کہ اس بات چیت سے سیاسی حل کا کوئی راستہ نکلے گا۔ اس سے قبل سعودی عرب نے کہا تھا کہ ایران کو شام کے تنازعہ کے حل کے لیے بشارالاسد کی اقتدار سے علیحدگی کو قبول کرنا ہوگا۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عدیل الزبیر نے یہ بیان ویانا میں شام کے مسئلے پر ہونے والی بین الاقوامی بات چیت کے عین قبل دیا۔