جنیوا ۔ /25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شام کی حکومت اور اپوزیشن بالآخر آج ایک دوسرے کے مدمقابل آہی گئے اور اقوام متحدہ کی سرپرستی میں منعقد کی جانے والی دشوار گزار امن بات چیت جنیوا میں معمولی پیشرفت ہوئی ۔ ان مذاکرات کے گزشتہ روز ایک غلط شروعات کے بعد دونوں فریق یوروپ میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز (جنیوا) میں مصالحت کار لخدر براہمی کے ساتھ ایک ہی کمرہ میں بیٹھ گئے تھے ۔ اس اجلاس میں براہمی نے خطاب کیا اور دونوں فریقوں نے سماعت کی تھی ۔ اندرون نصف گھنٹہ یہ اجلاس ختم کردیا گیا تھا ۔ بعد ازاں الگ الگ روس میں چلے گئے اور براہمی کو دونوں کے درمیان چکریں کاٹنا پڑا تھا ۔شامی اپوزیشن ٹیم کے ایک مذاکرات کار انس العبدہ نے کہا کہ ’’ دمشق میں ہلاکوؤں کی نمائندگی کرنے والوں کے وفد کے ساتھ بیٹھنا ہمارے لئے آسان نہیں ہے لیکن شامی عوام کے خاطر ہم نے یہ کام بھی کیا ہے ’’ صدر بشارالاسد کی حکومت کی نمائندگی کرنے والے وفد نے اپوزیشن پر مذاکرات میں رخنہ اندازی کرنے کا الزام عائد کیا اور مذاکرات کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی بھی دی ۔ لحذر براہمی نے کل رات دیر گئے اعلان کیا تھا کہ دونوں فریق دوبدو آنے سے متفق ہوگئے ہیں اور اعتراف کیا کہ یہ عمل دشوار ثابت ہورہا ہے ۔