شاراپوا کو چوتھے راؤنڈ میں شکست، وینس اور کویٹووا کی پیشقدمی

نیویارک 4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ماریا شاراپوا کی 15 ماہ بعد گرانڈ سلام ایونٹ میں واپسی یو ایس اوپن میں چوتھے راؤنڈ کی شکست کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی لیکن سابق عالمی نمبر ایک نے اِس ٹورنمنٹ میں اپنی کارکردگی کو اپنی واپسی میں بڑی پیشرفت بتایا ہے۔ اُنھیں ڈوپنگ کے سلسلہ میں امتناع بھگتنا پڑا تھا۔ لاتویا کی سولہویں سیڈ انستاسیا سیواستوا نے گزشتہ روز پچھڑنے کے بعد واپسی کرتے ہوئے پانچ مرتبہ کی گرانڈ سلام چمپئن کو آرتھر ایش اسٹیڈیم میں 5-7 ، 6-4 ، 6-2 سے خارج کردیا اور اس کے ساتھ ہی اپنا کوارٹر فائنل مقابلہ امریکی سلون اسٹیفنس کے خلاف طے کرلیا جنھوں نے جرمنی کی جولیا جارجس کو 6-3 ، 3-6 ، 6-1 سے شکست دی۔ 2006 ء یو ایس اوپن ونر شاراپوا نے سیواستوا کے محض 14 کے مقابل 51 غلطیاں ازخود کئے لیکن پھر بھی اُنھوں نے چوتھے راؤنڈ تک اپنی رسائی کو مثبت تبدیلی قرار دیا۔ سیواستوا نے 21 ونرس مارے جو 30 سالہ روسی اسٹار کے مجموعہ سے نصف ہیں۔ شاراپوا نے کہاکہ گزرے ہفتے پر نظر ڈالتی ہوں تو مجھے خوشی ہوتی ہے۔ یہ میرے لئے اچھی پیشرفت ہوئی اور میں اِس سفر سے بہت کچھ مثبت لے کر واپس ہوسکتی ہوں۔ ایک دیگر کوارٹر فائنل چیک ریپبلک کی تیرہویں سیڈ پیٹرا کویٹووا (دو مرتبہ کی ومبلڈن چمپئن) کا امریکی نویں سیڈ وینس ولیمس سے رہے گا جو آٹھویں گرانڈ سلام ٹائیٹل اور تیسرے یو ایس اوپن کراؤن کے حصول کے لئے کوشاں ہیں۔ کویٹووا نے اسپینی تھرڈ سیڈ اور دو بار کی گرانڈ سلام ونر گاربین موگوروزا کو 7-6(7/3) ، 6-3 سے ہرایا جبکہ وینس نے 35 ویں رینک کی حامل کارلا سواریز نوارو کو 6-3 ، 3-6 ، 6-1 سے ہرایا۔ شاراپوا نے 2016 ء آسٹریلین اوپن میں ممنوعہ مادہ کے ٹسٹ میں ناکام ہونے کے بعد سے اپنا پہلا گرانڈ سلام ایونٹ کھیلتے ہوئے قابل لحاظ کامیابیاں بھی حاصل کئے جیسا کہ اُنھوں نے سیکنڈس رینک کی حامل سائمونا ہالیف کو فرسٹ راؤنڈ میں ہراتے ہوئے اپنے ارادے ظاہر کئے تھے اور آگے کے مراحل میں بھی وہ نمایاں مظاہرے کے ساتھ کامیاب ہوئیں۔ تاہم چوتھے راؤنڈ میں سیواستوا اُن پر بھاری پڑیں اور اُن کا سال کے آخری گرانڈ سلام ایونٹ میں سفر ختم ہوگیا۔ جہاں تک کویٹووا اور وینس کے آنے والے مقابلے کا معاملہ ہے، چیک اسٹار کو امریکی حریف کے مقابل 4-1 کی برتری حاصل ہے۔ وینس 37 سال کی عمر میں سب سے زیادہ عمر والی کھلاڑی ہیں لیکن اِس سال کے ومبلڈن اور آسٹریلین اوپن میں رنراپ رہ چکی ہیں۔ البتہ وہ 2002 ء سے کسی ایک سال میں تین گرانڈ سلام فائنلس میں نہیں پہونچی ہیں۔ اُدھر مینس سیکشن میں اسپین کے بارہویں سیڈ پبلو کرینو بسٹا کا مقابلہ ارجنٹائن کے 29 ویں رینک کے حامل ڈیگو شوازمن سے آخری 8 کے مرحلے میں ہورہا ہے جبکہ جنوبی افریقی 28 ویں سیڈ کیون اینڈرسن کا مقابلہ امریکی سترہویں سیڈ سام کیوری سے مقرر ہوا ہے، جنھوں نے جرمن 23 ویں سیڈ میشا زواریف کو 6-2 ، 6-2 ، 6-1 سے ہرایا ہے۔ اینڈرسن نے گرانڈ سلام ایونٹ میں 2015 ء یو ایس اوپن سے دیکھیں تو اپنے بہترین مظاہرے کی برابری کرتے ہوئے اٹلی کے پاؤلو لورینزی کو 6-4 ، 6-3 ، 6-7(4/7) ، 6-4 سے شکست دی۔ بسٹا نے کنیڈا کے 18 سالہ کوالیفائر ڈینس شاپو والوف کا یادگار کامیاب سفر 7-6(7/2) ، 7-6(7/4) ، 7-6(7/3) کی ناکامی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اگر وہ جیت جاتے تو مائیکل چینگ (1990 ء) کے بعد سب سے کم عمر کھلاڑی ہوتے جو گرانڈ سلام کوارٹر فائنلس تک پہونچے۔